سعودی یوم تاسیس 22 فروری کو منایا گیا، اس موقع پر شہریوں نے مختلف انداز سے دن کو منایا۔ ایک سعودی شہری نے اپنی معذوری نظر انداز کرتے ہوئے اونٹ پر سفر کرکے وطن سے محبت کا اظہار کیا۔ سعودی شہری ’’ عبد الرحیم السلمی‘‘ نے اپنی معذوری کو نظر انداز کردیا اور 35 دن اونٹ کی پیٹھ پر چلتے چلتے مکہ مکرمہ سے سعودی دارالحکومت ریاض پہنچ گیا۔ السلمی نے 1,112 کلومیٹر سے زیادہ کا فاصلہ اونٹ پر طے کرکے لوگوں کو حیران کردیا ۔ سعودی یوم تاسیس کی خوشی میں اور اپنے سفر کے دوران اس نے تاریخی اور آثار قدیمہ کے مقامات کو دیکھا اور ان مقامات پر یادگار تصاویر بنوائیں۔سعودی سیاح عبد الرحیم السلمی نے ’’العربیہ ڈاٹ نیٹ‘‘ سے گفتگو میں بتایا کہ "میں نے جنوری کے وسط میں مکہ مکرمہ کے علاقے الکامل گورنری میں شمنصير مرکز سے دارالحکومت ریاض کے لیے اپنا سفر شروع کیا۔
یوم تاسیس پر خوشی اور مسرت کے ساتھ میں نے 35 دنوں میں 1112 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا۔ میں وزارت کھیل اور حکام سے اجازت نامہ لے کر میں بدھ 22 فروری کو ریاض پہنچا۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ میرا سفر یوم تاسیس کی خوشی میں شرکت کرنا تھا اور یہ پیغام دینا تھا کہ معذوری مایوسی نہیں ہے۔ میں نے اپنے تمام بھائیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے معذوری کی رکاوٹ کو توڑا اور اونٹ کی پیٹھ پر طویل سفر کیا۔

انہوں نے کہا سفر کی سختیوں اور پریشانیوں کے باوجود اس سفر سے مجھے اپنے بزرگوں کی زندگیوں کے بارے میں ایک حقیقی اور ٹھوس سبق ملا۔ یہ وہ بزرگ تھے جو مشکل موسموں میں علم اور تجارت کے حصول کے لیے سفر کیا کرتے تھے۔ اپنی معذوری کے بارے میں السلمی نے بتایا کہ میری گھٹنے سے اوپر کی دائیں ٹانگ کٹ چکی ہے۔میں 18 برس قبل رن اوور حادثے کا شکار ہو کر معذور ہوگیا تھا۔ تاہم معذوری ہمیں اپنے مقصد کے حصول سے نہیں روکتی۔سیاحت کے اپنے شوق کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عبد الرحیم السلمی نے کہا میں کئی سالوں سے اس خوبصورت اور مفید مشغلے کو اپنائے ہوئے ہوں۔ خاص طور پر چونکہ سفر کے لیے بڑی محنت، صبر اور ایک چیلنج کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس لیے میں اس سفر کرتا ہوں۔ مختلف مقامات کے درمیان چلتے ہوئے، ساتھ بہت سی جگہوں کو عبور کرتے ہوئے وادیوں اور دور دراز صحرائی راستوں سے گزرنا مجھے پسند ہوتا ہے۔ سفر کے دوران میں نئی دریافت کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔