مدرسہ حسینیہ میں سالانہ تقسیم انعامات پروگرا م کا انعقاد
لونی:مدرسہ حسینیہ گرین سٹی خوشحال پارک لونی غازی آبادمیں تقسیم انعامات پروگرام کا انعقاد ہوا۔پروگرام کی صدارت جمعتہ العلماء ہند دہلی کے صدر مولانا محمد مسلم نے کی۔اور مہمان خصوصی مولانا فرقان شریک ہوئے، اس تقریب میں بڑی تعداد میں علماء کی موجودگی رہی۔مولانا فرقان نے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ انسان سب سے خوش نصیب ہے جو قرآن شریف سے تعلقات کومضبوط کر لیتا ہے۔اب چاہے وہ مرد ہو یا عورت،جس مسلمان کو قرآن مل گیااس کو سب کچھ مل گیااور جس کو نہیں ملا وہ سب کچھ سے مرحوم ہوگیا۔
مولانا نے حدیث نبوی ؑبیان کرتے ہوئے کہا کہ نبی ؑ نے فرمایا کہ قرآن کے بارے میں چار قسم کے آدمی بننا،پہلاقرآن شریف کو پڑھنے والا بننا،دوسرا قرآن کو پڑھانے والا بننا،تیسرا،اگر تقدیر میں پڑھنا پڑھانا نہ ہوا تو قرآن سننے والا بن جانا۔چوتھاقران پڑھنے وپڑھانے اور سننے والے سے محبت رکھنے والا بننا۔ اور ان چاروں سے دشمنی رکھتا ہو ویسا نہ بننا۔مولانا نے کہا کہ باہمی رواداری بہت ضروری ہے اس کے سوا جنت نہیں۔سلام کو عام کرو،آج سلام سنت کے حساب سے زندہ نہیں ہے عادت کے حساب سے لوگ سلام کرتے ہیں جبکہ سنت یہ ہے کہ ہر مومن کو سلام کیا جائے چاہے آپ پہچانتے ہوں یا نہ پہچانتے ہوں۔آج لوگ سلام کا انتظار کرتے ہیں جبکہ سنت کا طریقہ یہ ہے کہ سلام کا انتظار نہیں ہے سلام کے لئے پہل کرنا چاہئے۔مولانا نے کہا کہ ایک سچا مسلمان سب کا بھلا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں چلتے پھرتے اللہ تعالیٰ کی حمد کرنا چاہئے۔
دہلی جمعتہ العلماء ہند کے صدر مولانا محمد مسلم نے پروگرام کو خطاب کیا۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ جس کی بھلائی چاہتا ہے اسے دین کی سمجھ پیدا کر دیتا ہے۔جس کو دین کی سمجھ آجاتی ہے وہ اللہ کے دین کے لئے ایسے ادارہ قائم کر دیتے جس سے دین کو فروغ ملتا ہے۔آج یہ مدرسہ حسینہ کے روح رواں حافظ شاہد اعظمی اور ابو طالب اعظمی نے یہ مدرسہ قائم کیا اور آج اس مدرسہ سے علاقے میں دین کی تعلیم دی جارہی ہے۔یہاں سے بچے دینی اور دنیاوی تعلیم حاصل کر رہے۔اللہ تعالیٰ انہیں سلامت رکھیں۔قرآن کی تعلیم کے مرتبہ پر تفصیل سے بیان کیا۔انہوں نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بہترین شخص وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔جو بچے قرآن کریم پڑھتے ہیں ان کے قدموں کے نیچے فرشتے پر بچھاتے ہیں۔جس طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ماں کے قدموں کے نیچے جنت ہے۔ویسے ہی جو بچے قرآن پڑھتے ہیں ان قدموں کے نیچے فرشتے پر بچھاتے ہیں۔مولانا نے دعاء کی فضیلت بیان کیا۔
مدرسہ حسینہ نے پہلی بار مدرسہ سے باہر کسی شخصیت کو اعزاز دیا ہے۔اور یہ اعزاز تعلیم کے میدان میں خدمات کو دیکھتے ہوئے محمد زاہد اعظمی ڈائریکٹر ویزن اکیڈمی یموناویہار کوعلماء کے ہاتھوں ایک مو منٹو سے نوازا۔مدرسہ حسینیہ میں بارہ اساتذہ ہیں اورتقریبا دو سو بچے زیر تعلیم ہیں۔پہلی کلاس سے لیکر آٹھویں کلاس تک انگریزی میڈیم میں اور اردو کے ساتھ ساتھ قرآن شریف کی تعلیم دی جاتی ہے۔مدرسہ میں حفظ کے طلباء بھی ہیں۔ مدرسہ حسینہ کے طلباء نے آج کی تقریب میں انگریزی ہندی اور اردو میں تقریریں پیش کی۔کچھ طلباء نے نعت پیش کیا۔
مدرسہ حسینیہ کے نگراں حافظ شاہد اعظمی نے کہا کہ آج کا پروگرام کرنے کا مقصد یہ ہے کہ ہمارے طلباء کا حوصلہ بڑھانا اورجو بچے تعلیم میں جو پوزیشن لائے ہیں ان کی حوصلہ آفزائی کرناہے۔علماء اور علاقے کی اہم شخصیات کے ہاتھوں مدرسہ کے سبھی کلاس میں اول، دوم، سوم پوزیشن لانے واے بچوں کو سرٹی فیکیٹ کے ساتھ ایک یادگاری مو منٹو سے نوازا گیا۔
اورآخر میں مولانا کی رقت آمیز دعاء سے مجلس کا اختتام ہوا۔اس موقع پر مفتی محمد یونس،مفتی سعید،مفتی حسن،مولانا ثاقب،مولانا نزاکت،نواب ملک،حاجی ادریس،قاری دلشاد،محمد الیاس،ماسٹر نظام،محمد شوکت،محمد صابر،عبد السلام،محمد عامرو کثیر تعداد میں علاقے کے افراد نے شرکت کی۔تقریب کے نظامت کے فرائض قاری محمد زید اعظمی نے انجام دیااس موقع پر حافظ شاہد اعظمی،ابو طالب اعظمی،قاری اقبال (صوفی جی)،محمد ایوب چودھری،محمد سہیل اعظمی،چودھری،ضلع دین،محمد اسلم وفیاض احمد،زاہد اعظمی،محمد عامر اعظمی،صابر پوجا کالونی،حافظ جمیل راجدھانی والے،و دیگر افراد نے پیش پیش رہے۔