دہلی میں نابالغہ لڑکی کے قتل کی شدید مذمت۔
شاہی امام مسجد فتح پوری دہلی مفکر ملت مولانا ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد نے جمعہ کی نماز سے قبل خطاب میں مسلمانوں سے اپیل کی کہ حرمت والے مہینوں میں زیادہ سے زیادہ فرائض و نوافل کی پابندی کر کے دعا کریں۔
انہوں نے الہ آباد ہائی کورٹ کے حالیہ فیصلہ کو حیرت انگیز بتاتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ گیان واپی مسجد صدیوں سے آباد ہے اور شرنگار گوری کی پوجا کے معاملہ کوسابقہ صورت میں برقرار رکھا جانا چاہئے اور ۱۹۹۱ء کے عبادت گاہ ایکٹ پر عمل ہونا چاہئے۔ایک ہی احاطہ میں دو مذہب کے لوگوں کا کثیر تعداد میں جمع ہونا بد امنی کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔پوجا کی اجازت مقامی انتظامیہ کے لئے بہت سی مشکلات پیدا کر سکتی ہے۔بابری مسجد کا جب تالا کھلا تھا تب بھی جم غفیر امنڈ آیا تھا۔سپریم کورٹ کی جج جسٹس بی وی ناگر تنا نے حال ہی میں ”کانسٹی ٹیوشنل آئیڈیلس“ نامی کتاب کے اجرا ء کے موقع پر کہا ” ریاست کسی ایک مذہب کی وفادار ی کی پابند نہیں،تمام مذاہب کا یکساں احترام کرتی ہے”۔انہوں نے کہا ”عدالتی آزادی کا تقاضہ ہے کہ ججوں کو غیر جانبدار اور سیاسی دباؤ سے دور رہنے کی ضرورت ہے“۔مفتی مکرم نے کہاکہ ایک فریق کے مذہبی عقیدے کا احترام کرتے ہوئے دوسرے فریق کے مذہبی جذبات کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہئے۔
مفتی مکرم نے دہلی میں شاہ آباد ڈیری علاقہ میں ایک سولہ سالہ لڑکی کے بے رحمانہ طور پرسر عام قتل کی شدید مذمت کی اور ملزم کو سخت سے سخت سزادیئے جانے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ متاثر ہ کے خاندان کے غم میں ہم شریک ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ دہلی میں جرائم میں روزبروز اضافہ ہو رہا ہے حالانکہ دہلی راجدھانی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر،پولس اور انتظامیہ کے ذمہ داران کو کارروائی کرنی چاہئے۔