بالاسور: اڈیشہ کے بالاسور میں پیش آنے والے ہولناک ٹرین حادثہ میں 288 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی جا چکی ہے اور ریسکیو آپریشن مکمل ہونے کے بعد پٹریوں کی مرمت کا کام زور و شور سے جاری ہے۔ ہاوڑہ-چنئی روٹ پر اب تک 90 ٹرینیں منسوخ کر دی گئی ہیں، جبکہ 46 کا رخ تبدیل کیا گیا ہے۔ سرکاری معلومات کے مطابق پیر (5 جون) تک ٹریک کی مرمت متوقع ہے۔ وہیں، آج (4 جون) مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ اڈیشہ جائیں گے اور زخمیوں سے ملاقات کریں گے۔مرکزی وزیر ریلوے اشونی ویشنو نے ہفتہ کو بالاسور ٹرین حادثہ کے مقام پر رات بھر جاری مرمت کے کام کا جائزہ لیا۔ اس دوران بالاسور میں ایک ہزار سے زیادہ مزدور رات بھر ملبہ ہٹانے میں مصروف رہے۔ وزیر ریلوے نے ملبہ ہٹانے کے کام میں مصروف ملازمین کو ہدایات دیں۔ 7 پولکن مشینوں، 5 جے سی بی اور 2 بڑی کرینوں سے بھی ملبہ ہٹانے کا کام جنگی بنیادوں پر جاری ہے۔ہفتہ کی رات ایک طرف ملبہ ہٹانے کا کام جاری تھا تو دوسری طرف پٹری بچھانے کا کام بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ ٹرین خدمات کو جلد از جلد معمول پر لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔اڈیشہ کے بالاسور میں ٹرین حادثے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 288 ہو گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی، حادثے کے بعد کل 1175 افراد کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، جن میں سے 793 افراد کی چھٹی کر دی گئی ہے، جب کہ 382 افراد کا علاج کیا جا رہا ہے۔ سرکاری معلومات کے مطابق دو افراد کی حالت تشویشناک ہے جب کہ دیگر کی حالت مستحکم بتائی گئی ہے۔ دونوں ایکسپریس ٹرینوں میں 2200 سے زیادہ مسافر سوار تھے جن کے ٹکٹ ریزرو تھے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ روز جائے حادثہ کا معائنہ کیا تھا۔ اس دوران انہوں نے اسپتال میں متاثرین سے ملاقات بھی کی۔ حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی سنگین ہے۔ اس معاملے میں مجرموں کو بخشا نہیں جائے گا۔ نیز، حکومت زخمیوں کی ممکنہ مدد کے لیے کھڑی ہے۔