New Delhi

آب و ہوا کی مالی اعانت اور عالمی دہشت گردی جیسے اہم عالمی مسائل سے نمٹنے کے لیے پرعزم کوششوں کی ضرورت ہے۔ سیتا رمن

نئی دلی۔ 20؍ اکتوبر۔ ایم این این۔مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج نئی دہلی میں وزارت خزانہ کے تعاون سے انسٹی ٹیوٹ آف اکنامک گروتھ کے زیر اہتمام کوٹیلیہ اکنامک کنکلیو ۔2023 میں ’نیویگیٹنگ اے ورلڈ آن فائر‘ کے افتتاحی سیشن سے خطاب کیا۔وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کی کامیابیوں کو بانٹتے ہوئے، وزیر خزانہ نے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر بنانے میں ہندوستان کی کامیابی اور اس کے نتیجے میں ملک نے مالی شمولیت کا مشاہدہ کیا ہے۔ انہوں نے موسمیاتی فنانسنگ اور عالمی دہشت گردی جیسے اہم عالمی مسائل سے نمٹنے کے لیے پرعزم کوششوں کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ اپنے خطاب کے دوران،محترمہ سیتا رمن نے ہندوستان کی صدارت میں جی 20 فنانس ٹریک سے اہم نکات پر بھی روشنی ڈالی۔مکمل اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے، مرکزی وزیر خزانہ نے کہا، "دنیا بھر میں دہشت گردی کا اثر اب کبھی کبھار نہیں ہے اور کسی ایک خطہ کو بھی نہیں بخشا جائے گا۔ کاروباری فیصلہ سازی میں خطرے یا غیر یقینی کی اس سطح کے ساتھ، سرمایہ کاری کو مستقل طور پر غیر یقینی اور اعلی خطرے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ کاروبار اب صرف پالیسیوں یا معیشت کی کشادگی سے متوجہ نہیں ہو سکتے۔ جو خطرہ سرمایہ کاروں اور کاروباری اداروں کو اپنی فیصلہ سازی میں شامل کرنا پڑے گا وہ عالمی دہشت گردی کے اثرات سے سخت متاثر ہونے والا ہے۔ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے شہریوں کو بااختیار بنانے پر حکومت ہند کی توجہ کے بارے میں، مرکزی وزیر خزانہ نے کہا، "ہندوستان ڈیجیٹل معیشت کے ذریعے کھول رہا ہے اور زیادہ شفافیت لا رہا ہے۔ شہریوں کو بااختیار بنانے کے لیے ڈیجیٹائزیشن سے زیادہ کوئی طاقتور ٹول نہیں ہے، جو بصورت دیگر اپنی ترقی کی خواہشات کی تکمیل سے بہت دور رہتے۔حکومت ہند کے مالیاتی شمولیت پروگرام پر بات کرتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے کہا، "جن دھن اکاؤنٹس ملک میں مالی شمولیت لانے کا سب سے بڑا ذریعہ رہا ہے۔ جب اسے 2014 میں شروع کیا گیا تھا، لوگوں نے یہ کہتے ہوئے سوالات اٹھائے تھے کہ یہ زیرو بیلنس اکاؤنٹس ہوں گے اور پبلک سیکٹر بینکوں  پر بوجھ ہوں گے۔ آج ان جن دھن کھاتوں میں 2 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا بیلنس ہے۔ مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ کووڈ۔ 19 کے دوران، ان جن دھن کھاتوں کی وجہ سے، غریبوں میں سے غریب لوگوں کو ان کی ضروری ضروریات پوری کرنے کے لیے حکومت سے ان کے کھاتوں میں رقم ملی۔ماحول کی پائیداری پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت کی خواہشات کو برقرار رکھنے پر محترمہ سیتا رمن نے کہا، ’’شری نریندر مودی کی قیادت میں، ہندوستان نے پیرس معاہدے میں بیان کردہ قومی سطح پر طے شدہ وعدوں (این ڈی سی)کو پورا کرنے کے لیے اپنے وسائل کا استعمال کیا۔ جو بھی یہ تجویز کرتا ہے کہ یہ ایک واضح طریقہ کار ہونا چاہئے اس پر بھی غور کرنا چاہئے کہ ترقی پذیر ممالک کے پاس اس طرح کے اہم موسمیاتی فنانسنگ کے لئے مالی صلاحیت نہیں ہوسکتی ہے۔

Related posts

آج ہر کوئی ہندوستان کی کوششوں کو احترام کی نظر سے دیکھتا ہے۔ وزیر خارجہ

Awam Express News

آسام میں بلڈوزر سے انسانیت کا خون کیا جار ہا ہے

Awam Express News

قبائلی برادریوں کی فعال شرکت ملک کی ترقی کے لیے کلید ہے۔صدر مرمو  

Awam Express News