پانچ سو سالہ قدیم اور تاریخی مسجد رایہ کے امام و خطیب اور معروف عالم دین کے ایچ محمد سیہرل سے ملاقات کی۔
جکارتہ: جمعیۃ علماء ہند کا دو رکنی وفد حسب ایما مولانا محمود اسعد مدنی، صدر جمعیۃ علماء ہند انڈونیشیا کے دورہ پر ہے۔ وفد کی قیادت ناظم عمومی جمعیۃ علماء ہند مولانا حکیم الدین قاسمی فرما رہے ہیں۔ وفد کے ہمراہ جمعیۃ کے مرکزی دفتر سے مولانا عظیم اللہ صدیقی ہیں، جبکہ انڈونیشیا میں میزبان حاجی محمد اکبر مکسر ہیں۔

وفد انڈونیشیا کے مشہور شہر مکسر کے دورہ پر ہے جہاں پانچ سو سالہ قدیم اور تاریخی مسجد رایہ کے امام و خطیب اور معروف عالم دین کے ایچ محمد سیہرل سے ملاقات کی۔ امام صاحب نے جمعیت علماء ہند کے وفد کا پر تپاک استقبال کیا۔
مولانا حکیم الدین قاسمی نے ان کے سامنے جمعیۃ علماء ہند اور دارالعلوم کی عظیم دینی، ملی اور سماجی خدمات کا تعارف پیش کیا۔ انھوں نے کہا کہ جس طرح انڈونیشیا کے علماء نے ڈچ سے اپنے ملک کو آزاد کرایا اور اس کے لیے جان ومال کا نذرانہ پیش کیا، اسی طرح جمعیۃ علماء ہند کے اکابر نے اپنے وطن کی آزادی کے لیے قربانیاں دیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ جمعیۃ علماء ہند پوری دنیا کے مسلمانوں کی خیر خواہ ہے۔ خلافت اسلامیہ کے تحفظ کے لیے جنگ بلقان میں مالی مدد ہو یا عالم اسلام کا معاملہ ہو وہ کبھی پیچھے نہیں ہٹی۔ اس سے اوپر اٹھ کر جمعیۃ علماء ہند تمام انسانیت کی فلاح کے لیے پر عزم ہے۔ بالخصوص خیر کم من ینفع الناس حدیث کو آئینہ دار بنا کر سبھی مذاہب کے لوگوں کے درمیان ہم آہنگی کے لیے کام کررہی ہے۔

بعدہ وفد نے مدرسہ العالیۃ الحکومیہ مکسر کے پرنسپل سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ اس مدرسہ میں سولہ ہزار طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں۔ پرنسپل نے جمعیۃ کے وفد کا استقبال کیا۔ ان کو جمعیۃ کی خدمات کا لٹریچر پیش کیا گیا۔ یہاں جمعیۃ علماء کی خدمات پر تفصیلی گفتگو بھی ہوئی۔ بعد ازاں وفد تبلیغی مرکز کی مسجد میں ہونے والے پروگرام کے لیے روانہ ہو گیا، جہاں عشا بعد ملاقات اور خطاب کا پروگرام ہے۔ وفد انڈونیشیا کے بعد ملیشیا کا دورہ کرے گا۔