Uncategorized

جسم، دماغ اور روح کے لئے دھیان – ابھیاس

جسم، دماغ اور روح کے لئے دھیان – ابھیاس
ساون کرپال روحانی مشن کی جانب سے 12 مارچ 2024 کو دہلی ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی کے پرگیان ہال میں ’جسم، دماغ اور روح کے لیے مراقبہ کی مشق‘ کے موضوع پر ایک روحانی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں اس یونیورسٹی کے طلباءکے علاوہ وائس چانسلر پروفیسر پرتیک شرما، رجسٹرار پروفیسر۔ مدھوسودن سنگھ، مشہور انجینئر جناب سورج پال بھاٹیہ اور پروفیسر۔ وجے کمار بھی موجود تھے۔
اس روحانی ورکشاپ میں بتایا گیا کہ آج کے جدید دور میں لوگ مراقبہ کی مشق سے آگاہ ہو رہے ہیں کیونکہ وہ اپنی روح کے ساتھ ساتھ اپنے جسم اور دماغ کو بھی صحت مند رکھنا چاہتے ہیں۔ لیکن اس تیز رفتار زندگی، فاسد طرز زندگی اور ہماری بدلتی ہوئی کھانے پینے کی عادات نے ہمیں جسمانی طور پر اتنا غیر صحت مند بنا دیا ہے کہ ہمارا جسم بیماریوں کا گھر بن گیا ہے۔ آج کے دور میں ہر شخص کی طبیعت ناساز ہے۔
اس کے علاوہ آج کا انسان یہ بھی سوچ رہا ہے کہ اگر اس کے پاس پیسہ، زمین، جائیداد، گاڑیاں، بینک بیلنس، اور ہیرے جواہرات ہوں تو اسے زندگی میں کبھی پریشانیوں، پریشانیوں اور غموں کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا اور وہ ایک خوش نصیب انسان ہوگا۔ صحت مند زندگی گزار سکیں گے لیکن عام طور پر ایسا نہیں ہوتا کیونکہ ان تمام چیزوں کا ہماری صحت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب ہر طرف تناو ¿ اور پریشانی کا ماحول ہے تو ہم صحت مند زندگی کیسے گزار سکتے ہیں؟ صدیوں سے ہمارے اولیاءکرام اور بزرگان دین نے ہمیں صحت مند رہنے کے لیے مراقبہ اور مشق کا طریقہ بتایا ہے کیونکہ مراقبہ اور مشق ایک ایسی دوا ہے جو نہ صرف ہمیں جسمانی طور پر صحت مند رکھتی ہے بلکہ یہ ہمارے دماغ اور روح کو بھی صحت مند رکھتی ہے۔
قدیم باباو ¿ں نے بھی کئی مذہبی کتابوں میں مراقبہ کی مشق کی اہمیت کا ذکر کیا ہے۔ اگر ہم اپنی زندگی میں اس پر عمل کریں تو ہم دیکھیں گے کہ مراقبہ کی مشق کے فوائد کی فہرست کبھی ختم ہونے والی نہیں ہے۔ روزانہ مراقبہ کرنے سے نہ صرف جسمانی تندرستی حاصل ہوتی ہے، اس کے علاوہ یہ ہمیں زیادہ سے زیادہ ذہنی سکون بھی فراہم کرتا ہے، جس کی وجہ سے ہم میں تناو ¿ کم ہوتا ہے اور ہمارا دماغ ہمیشہ پرسکون رہتا ہے۔ آج کل بہت سے ڈاکٹر اپنے مریضوں کو صحت مند رہنے کے لیے مراقبہ کی مشق کرنے کا مشورہ بھی دے رہے ہیں کیونکہ جب ہماری روح صحت مند ہوگی تو ہمارا دماغ اور جسم خود بخود صحت مند ہو جائیں گے۔
مراقبہ کی مشق کے طریقہ کار میں، ہم اپنی توجہ بیرونی دنیا سے ہٹا کر دو بھنوو ¿ں کے درمیان ‘شیونیٹرا’ پر مرکوز کرتے ہیں۔ اسے مراقبہ، بھجن سمرن اور مراقبہ بھی کہا جاتا ہے۔ کوئی بھی اس پر عمل کر سکتا ہے، چاہے وہ چھوٹا بچہ ہو یا بوڑھا، کسی ایک مذہب کا پیروکار ہو یا دوسرے، صحت مند ہو یا بیمار، چاہے وہ کسی ملک میں رہتا ہو یا دوسرے ملک میں۔ یہ کام ہم اپنے گھر یا دفتر میں بھی کر سکتے ہیں۔ مراقبہ کی مشق کے ذریعے، ہم اپنی زندگی کا بنیادی مقصد پورا کر سکتے ہیں، جو خود کو جاننا اور باپ خدا کو تلاش کرنا ہے، اسی زندگی میں۔
ورکشاپ کے اختتام پر موجود سبھی کو مراقبہ کے سیشن پر بٹھایا گیا اور ساون کرپال روحانی مشن کا مختصر تعارف کرایا گیا اور انہیں سنت راجندر سنگھ جی مہاراج اور سنت مت کی تعلیمات سے بھی متعارف کرایا گیا۔
ساون کرپال روحانی مشن کے صدر، سنت راجندر سنگھ جی مہاراج آج پوری دنیا میں مراقبہ اور مشق کے ذریعے محبت، اتحاد اور امن کا پیغام پھیلا رہے ہیں، جس کے نتیجے میں انہیں کئی امن ایوارڈز اور اعزازات کے ساتھ ساتھ پانچ ڈاکٹریٹ سے بھی نوازا گیا ہے۔ مختلف ممالک کی ڈگریوں سے بھی نوازا گیا ہے۔
ساون کرپال روحانی مشن کے پوری دنیا میں 3200 سے زیادہ مراکز قائم ہیں اور مشن کا لٹریچر دنیا کی 55 سے زیادہ زبانوں میں شائع ہو چکا ہے۔ اس کا ہیڈکوارٹر وجے نگر، دہلی میں ہے اور اس کا بین الاقوامی ہیڈکوارٹر نیپرویل، USA میں واقع ہے۔

Related posts

بھارت کے دور دراز علاقوں کو سیٹلائٹ پر مبنی گیگابٹ ٹیکنالوجی سے جوڑے گا ’جیو اسپیس فائبر‘

Awam Express News

’ہندوستان اپنی منفرد تہذیب و ثقافت کے لیے پوری دنیا میں مشہور‘، تاجکستان کے شہر پنجکنت میں ڈاکٹر مشتاق صدف کا خصوصی لکچر

Awam Express News

وقف ترمیمی ایکٹ 2025 ملک کے آئین مخالف اور اکثریتی تسلط کی علامت، اخیر تک جد وجہد کا اعلان

Awam Express News