بہرائچ، 18 اکتوبر (ہ س)۔ اترپردیش کے بہرائچ ضلع کے مہاراج گنج علاقے میں اتوار کو مورتی وسرجن کے دوران ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے معاملے میں گرفتار پانچ ملزمان کو جمعہ کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج پونم پاٹھک کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے ملزم کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔پولیس کے مطابق مہاراج گنج میں تشدد کے معاملے میں جمعرات کو پانچ ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ان میں سے دو ملزمان سرفراز اور طالب پولیس کے ساتھ مقابلے میں گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے۔ دونوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا اور ان کا علاج کیا گیا۔ جمعہ کی صبح پانچوں ملزمان محمد فہیم، محمد طالب عرف سبلو، محمد سرفراز، عبدالحمید اور محمد افضل کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے انہیں 14 دن کے لیے عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔ جمعہ کو پیشی کے موقع پر عدالت کے احاطے کے اندر اور باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔قابل ذکر ہے کہ اتوار کو مورتی وسرجن کے دوران ہوئے تشدد کے دوران رام گوپال مشرا نامی نوجوان کی موت ہو گئی تھی جس کے بعد مشتعل لوگوں نے ہنگامہ کھڑا کر دیا تھا۔ متوفی کے اہل خانہ نے ریاست کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات کی تھی اور اس معاملے میں انصاف کی درخواست کی تھی۔