کازان ۔24؍اکتوبر۔ ایم این این۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ نے بدھ کے روز مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے ساتھ گشت کے انتظامات کے معاہدے کا خیرمقدم کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ خصوصی نمائندے جلد از جلد ملاقات کریں گے۔ سرحدی علاقوں میں امن و آشتی کے انتظام کی نگرانی کریں اور سرحدی سوال کا منصفانہ، معقول اور باہمی طور پر قابل قبول حل تلاش کریں۔ سکریٹری خارجہ وکرم مصری، جنہوں نے برکس اجلاس کے لیے پی ایم مودی کے روس کے دورے پر میڈیا بریفنگ سے خطاب کیا، کہا کہ پی ایم مودی نے سرحدوں سے متعلق معاملات پر اختلافات کو سرحدوں پر امن و سکون کو خراب کرنے کی اجازت نہ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔ دونوں ممالک کے درمیان مختلف سرکاری اور دیگر دوطرفہ میکانزم کو فعال کرنے کی ہدایات دیں۔ "وزیراعظم مودی نے 16ویں برکس سربراہی اجلاس کے موقع پر صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی۔ تقریباً 5 سالوں میں وفود کی سطح پر یہ ان کی پہلی مناسب دو طرفہ ملاقات تھی، آخری ملاقات 2019 میں برازیلیا میں برکس سربراہی اجلاس کے موقع پر ہوئی تھی۔ یہ ملاقات 2020 میں ہندوستان اور چین کے سرحدی علاقوں میں پیدا ہونے والے مسائل کو ختم کرنے اور گشت کے معاہدے اور ان مسائل کے حل کے قریب ہو ئی۔انہوں نے کہا، دونوں رہنماؤں نے مستقل بات چیت کے ذریعے دونوں فریقوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے کا خیرمقدم کیا۔ گزشتہ کئی ہفتوں کے دوران پی ایم مودی نے سرحد سے متعلق معاملات پر اختلافات کو ہماری سرحدوں پر امن و امان کو خراب کرنے کی اجازت نہ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرحدی سوال کے حل اور سرحدی علاقوں میں امن و سکون کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرنا ہے۔