Delhi-NCR

حکومت نے روس اور یوکرین جنگ کے باوجود رعایتی قیمتوں پر کھاد کی آسانی سے دستیابی کو یقینی بنایا ہے۔ انوپریانہ پٹیل

نئی دلی۔  3؍ دسمبر ۔ ایم این این۔راجیہ سبھا میں کیمیکلز اور کھاد کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ انوپریا پٹیل نے ایک سوال کے جواب میںمعلومات  فراہم کی کہ یوریا کو کسانوں کو اس کی پیداواری قیمت کے قطع نظر ایک قانونی طور پر نوٹیفائی شدہ زیادہ سے زیادہ خوردہ قیمت (ایم آر پی  ( پر فراہم کیا جاتا ہے۔ یوریا کے 45 کلوگرام کے بیگ کی سبسڈی شدہ قیمت 242 روپے فی بیگ ہے (جو نِیَم کوٹنگ اور لاگو ٹیکسز کے چارجز کے علاوہ ہے)۔ یوریا کی کسانوں تک فراہمی کی قیمت اور یوریا یونٹس کی نیٹ مارکیٹ آمدنی کے درمیان فرق کو حکومتِ ہند یوریا تیار کرنے والی کمپنیوں یا درآمد کنندگان کو سبسڈی کے طور پر ادا کرتی ہے۔ اس طرح، تمام کسانوں کو یوریا سبسڈی شدہ شرح پر فراہم کیا  جاتا ہے۔فاسفورس اور پوٹاشیم پر مبنی  (پی اینڈ کے) کھاد کے سلسلے میں حکومت نے یکم اپریل 2010 سے تغذیہ پر مبنی سبسڈی (این بی ایس) پالیسی نافذ کی ہے۔ اس پالیسی کے تحت، ایک مقررہ سبسڈی کی رقم، جو سالانہ یا نصف سالانہ بنیاد پر طے کی جاتی ہے، وہ کھاد تیار کرنے والوں  یا درآمد کرنے والوںکو ان کے تغذیہ یعنی نائٹروجن (این)، فاسفورس (پی)، پوٹاشیم (کے) اور سلفر (ایس) کی بنیاد پر فراہم کی جاتی ہے تاکہ کسانوں تک کھاد کی فراہمی کو بہتر بنایا جا سکے۔ پی اینڈ کے کھادکی درآمد پرکوئی کنٹرول نہیں رکھا گیا ہے اور کمپنیاں اپنی کاروباری ضروریات کے مطابق کھاد کے خام مال، درمیانہ مصنوعات اور تیار شدہ کھاد کو درآمد یا  تیار کر سکتی ہیں ۔ تاہم، حکومت عالمی قیمتوں پر نظر رکھتی ہے اور اگر کوئی اتار چڑھاؤ ہوتا ہے تو اسے سالانہ یا نصف سالانہ بنیاد پر پی اینڈ کے کھادوں کے این بی ایس نرخوں کو طے کرتے وقت شامل کر لیا جاتا ہے۔حکومت نے حالیہ جغرافیائی سیاسی حالات، جیسے روس-یوکرین جنگ، کے باوجود کھاد کی قیمتوں کو معقول سطح پر مستحکم رکھنے اور کسانوں کو کھاد کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی پیکجز فراہم کیے ہیں، جو این بی ایس سبسڈی شرح کے علاوہ ضروریات کے مطابق دیے گئے ہیں۔ اس طرح، کھاد کی زیادہ سے زیادہ خوردہ قیمت (ایم آر پی) مستحکم رہی ہے اور مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کو کنٹرول کیا گیا ہے۔ حکومت نے این بی ایس نرخوں پر خصوصی یا اضافی پیکجز فراہم کیے ہیں، جو ربیع 2021-22 میں دو مرتبہ، پھر خریف 2022، ربیع 2022-23، اور خریف و ربیع 2024 میں دیے گئے ہیں۔مزید برآں، اپنے وسائل کے ذرائع کو وسعت دینے  کے لیے حکومتِ ہند کھاد کے وسائل سے مالامال ممالک کے ساتھ بات چیت کرتی ہے اور ہندوستانی کھاد کمپنیوں اور وسائل سے مالامال ممالک کے سپلائرز کے درمیان طویل مدتی معاہدوں کے دستخط کرنے میں سہولت فراہم کرتی ہے تاکہ ہندوستان میں کھادوں، درمیانہ مصنوعات اور خام مال کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔

Related posts

چوہان بانگر، دہلی میں ہیلتھ ویلنس سنٹر کا افتتاح

Awam Express News

راج ناتھ ویتنام کے وزیر دفاع کے ساتھ کریں گے دو طرفہ مذاکرات

Awam Express News

دہلی سمیت شمال مغربی ہندوستان میں اگلے پانچ دنوں تک گرمی کی لہر جاری رہے گی

Awam Express News