وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب کا دورہ کریں گے اور وہ مزید ممالک کا دورہ بھی کر سکتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے رواں ماہ کے آغاز میں اعلان کیا تھا کہ امریکی صدر آئندہ مئی میں سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے وہ سعودی عرب کا دورہ کرنے اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
العربیہ اور الحدث کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ خطے میں امن کی بحالی کے لیے ولی عہد کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے بھی مارچ میں وضاحت کی تھی کہ ریاض میں ہونے والے مذاکرات میں غیر ملکی سرمایہ کاری، خلیجی ریاستوں کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے اور مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے پر بات چیت کی جائے گی۔
یاد رہے ٹرمپ نے صدر بن کر کسی غیر ملکی رہنما کے ساتھ پہلی فون کال سعودی ولی عہد کو کی تھی۔ اسے امریکی حلقوں نے 80 سال سے اہم پارٹنر اور دوست کے لیے ایک طاقتور پیغام قرار دیا تھا۔ اس کال میں مشرق وسطیٰ میں امن، سلامتی اور استحکام کے حصول کے لیے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان تعاون کے طریقوں کے ساتھ ساتھ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے دوطرفہ تعاون کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
بدلے میں سعودی عرب نے اگلے چار سالوں میں امریکہ کے ساتھ اپنی سرمایہ کاری اور تجارتی تعلقات کو 600 بلین ڈالر تک بڑھانے کی اپنی خواہش کا اعادہ کیا۔ فون کال کے دوران، ولی عہد نے ٹرمپ انتظامیہ کی امریکہ میں متوقع اصلاحات کے ذریعے اقتصادی خوشحالی پیدا کرنے کی صلاحیت کا ذکر کیا، ایسے مواقع جن سے سعودی عرب فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔