Talk

ڈاکٹر نوہیرا شیخ : سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور معاشی خدمات

تحریر ….9911853902….مطیع الرحمن عزیز
ڈاکٹر نوہیرا شیخ ایک نمایاں شخصیت کی مالک ہیں جنہوں نے بھارت میں سیاسی، سماجی، تعلیمی اور معاشی شعبوں میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ وہ آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی (ایم ای پی) کی بانیہ اور صدر ہیں اور اپنی سماجی خدمات، خواتین کی ترقی، اور تعلیمی اصلاحات کے لیے جانی جاتی ہیں۔ ان کی خدمات کا دائرہ کار متنوع ہے، اور انہوں نے معاشرے کے پسماندہ طبقات، خصوصاً خواتین اور اقلیتوں کے لیے قابلِ قدر کام کیا ہے۔ اس مضمون میں ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی سیاسی، سماجی، تعلیمی اور معاشی خدمات کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔
سیاسی خدمات : ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے 2017 میں آل انڈیا مہیلا ایمپاورمنٹ پارٹی کی بنیاد رکھی، جو خواتین کی سیاسی نمائندگی اور ان کی سماجی و معاشی ترقی کے لیے وقف ہے۔ یہ پارٹی خواتین کو سیاسی میدان میں بااختیار بنانے اور انہیں خواتین کے مسائل کو ایوان بالا میں رکھنے کے مواقع فراہم کرنے کے لیے کام کرتی ہے۔ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے اس پلیٹ فارم کے ذریعے خواتین کے حقوق کے لیے آواز اٹھائی اور سیاسی نظام میں صنفی مساوات کو فروغ دینے کی کوشش کی۔ ان کی سیاسی سرگرمیوں کا مقصد معاشرے کے کمزور طبقات کو سیاسی عمل میں شامل کرنا اور ان کے مسائل کو قومی سطح پر اجاگر کرنا ہے۔
انہوں نے اپنی پارٹی کے ذریعے کئی انتخابات میں حصہ لیا اور خواتین کے لیے سیاسی شعور اجاگر کرنے کی کوشش کی۔ اگرچہ ان کی پارٹی ابھی تک بڑے پیمانے پر سیاسی کامیابی حاصل نہیں کر سکی، لیکن ان کی مسلسل جدوجہد نے خواتین کی سیاسی شرکت کے بارے میں ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے۔ ان کی سیاسی سرگرمیوں نے خواتین کو یہ احساس دلایا کہ وہ بھی سیاسی فیصلہ سازی میں حصہ لے سکتی ہیں اور اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھا سکتی ہیں۔
سماجی خدمات: ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی سماجی خدمات کا دائرہ کار بہت وسیع ہے۔ انہوں نے معاشرے کے پسماندہ طبقات، خصوصاً خواتین، یتیموں، اور غریب خاندانوں کی فلاح و بہبود کے لیے متعدد پروگرام شروع کیے۔ ان کی تنظیم، ہیرا گروپ آف کمپنیز، سماجی بہبود کے منصوبوں میں سرگرم عمل ہے، جن میں مفت تعلیم، صحت کی سہولیات، اور غریب خواتین کے لیے روزگار کے مواقع شامل ہیں۔ انہوں نے غربت کے خاتمے اور سماجی انصاف کے لیے کئی فلاحی پروگرامز متعارف کروائے۔ مثال کے طور پر، ان کی تنظیم نے دیہی علاقوں میں خواتین کے لیے مہارت کے تربیتی پروگرام شروع کیے، جن کا مقصد خواتین کو خود مختار بنانا اور انہیں معاشی طور پر مستحکم کرنا ہے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے سماجی مسائل جیسے کہ گھریلو تشدد، خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک، اور بچوں کی تعلیم کے لیے آگاہی مہمات چلائیں۔ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے مذہبی ہم آہنگی اور بین المذاہب مکالمے کو فروغ دینے کے لیے بھی کام کیا۔ وہ مختلف مذہبی اور سماجی گروہوں کے درمیان اتحاد کی حامی ہیں اور انہوں نے اپنی سرگرمیوں کے ذریعے معاشرے میں رواداری اور بھائی چارے کو فروغ دیا ہے۔
تعلیمی خدمات: تعلیم کے شعبے میں ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی خدمات قابلِ ستائش ہیں۔ انہوں نے ہیرا گروپ کے تحت کئی تعلیمی اداروں کی بنیاد رکھی، جن میں اسکول، کالجز، اور تربیتی مراکز شامل ہیں۔ ان اداروں کا مقصد غریب اور پسماندہ طبقات کے بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے خاص طور پر لڑکیوں کی تعلیم پر زور دیا، کیونکہ وہ سمجھتی ہیں کہ تعلیم خواتین کی ترقی اور خود مختاری کی بنیاد ہے۔ان کے تعلیمی منصوبوں میں مفت تعلیمی پروگرامز، وظائف، اور تکنیکی تربیت شامل ہیں۔ انہوں نے دیہی علاقوں میں تعلیمی اداروں کے قیام پر خصوصی توجہ دی، جہاں تعلیمی سہولیات کی کمی ہے۔ ان کے اداروں نے ہزاروں طلبہ کو تعلیم کے مواقع فراہم کیے، جو بصورت دیگر تعلیم سے محروم رہ سکتے تھے۔اس کے علاوہ، ڈاکٹر نوہیرا نے بالغوں کی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کے پروگرام بھی شروع کیے، جن کا مقصد خواتین اور نوجوانوں کو روزگار کے قابل بنانا ہے۔ انہوں نے نصاب میں اخلاقیات اور سماجی اقدار کو بھی شامل کیا تاکہ طلبہ میں ذمہ دار شہری بننے کا شعور اجاگر کیا جا سکے۔
معاشی خدمات: معاشی میدان میں ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی خدمات بنیادی طور پر ہیرا گروپ آف کمپنیز کے ذریعے ہیں، جو ایک کثیر الجہتی کاروباری ادارہ ہے۔ اس گروپ نے تعلیم، صحت، زراعت، اور رئیل اسٹیٹ جیسے شعبوں میں سرمایہ کاری کی ہے۔ ڈاکٹر نوہیرا نے اس گروپ کے ذریعے ہزاروں لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کیے، خصوصاً خواتین کے لیے۔انہوں نے خواتین کے لیے چھوٹے پیمانے کے کاروباری منصوبوں کو فروغ دیا، جیسے کہ ہینڈی کرافٹس، زرعی مصنوعات، اور چھوٹے کاروبار۔ ان کے معاشی ماڈل کا بنیادی مقصد غریب طبقات کو معاشی خود مختاری دلانا ہے۔ انہوں نے دیہی علاقوں میں خواتین کے لیے مائیکرو فنانس پروگرام بھی شروع کیے، جن کے ذریعے خواتین کو بلا سود قرضے فراہم کیے جاتے ہیں تاکہ وہ اپنا کاروبار شروع کر سکیں۔ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی معاشی خدمات کا ایک اہم پہلو ان کا حلال سرمایہ کاری کا ماڈل ہے۔ وہ اسلامی اصولوں کے مطابق کاروبار کو فروغ دینے کی حامی ہیں اور انہوں نے اپنے کاروباری منصوبوں میں شفافیت اور اخلاقیات کو ترجیح دی ہے۔ اس ماڈل نے نہ صرف معاشی ترقی کو فروغ دیا بلکہ سماجی اعتماد کو بھی مضبوط کیا۔
تنازعات اور چیلنجز: ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی خدمات کے باوجود، انہیں کئی تنازعات اور چیلنجز کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ ہیرا گروپ پر مالی بدعنوانیوں کے الزامات عائد کیے گئے، جن کی وجہ سے انہیں قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم، انہوں نے ان الزامات کو مسترد کیا اور اپنی خدمات کو جاری رکھا۔ ان کے مخالفین کا کہنا ہے کہ ان کی سیاسی اور معاشی سرگرمیاں بعض اوقات متنازع رہی ہیں، لیکن ان کے حامی انہیں ایک ایسی خاتون رہنما کے طور پر دیکھتے ہیں جو معاشرے کے کمزور طبقات کے لیے لڑتی ہیں۔
خلاصہ کلام: ڈاکٹر نوہیرا شیخ ایک ایسی شخصیت ہیں جنہوں نے اپنی زندگی خواتین کی فلاح، تعلیم، اور معاشی ترقی کے لیے وقف کر دی۔ ان کی سیاسی جدوجہد نے خواتین کو سیاسی میدان میں آگے آنے کی ترغیب دی، جبکہ ان کی سماجی اور تعلیمی خدمات نے ہزاروں لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنایا۔ معاشی میدان میں ان کے حلال سرمایہ کاری کے ماڈل نے ایک نیا راستہ دکھایا، جو اخلاقیات اور ترقی کو یکجا کرتا ہے۔ اگرچہ انہیں چیلنجز کا سامنا رہا، لیکن ان کی لگن اور عزم نے انہیں ایک نمایاں رہنما کے طور پر برقرار رکھا۔ان کی خدمات سے یہ واضح ہوتا ہے کہ وہ ایک ایسی معاشرتی تبدیلی کی خواہاں ہیں جو خواتین اور پسماندہ طبقات کو بااختیار بنائے اور معاشرے میں انصاف اور مساوات کو فروغ دے۔ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی زندگی اور کام آنے والی نسلوں کے لیے ایک مثال ہے کہ عزم اور محنت سے معاشرے میں مثبت تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔

Related posts

انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر انتخابات:ہم آصف حبیب پینل کے ساتھ مضبوطی کے ساتھ کھڑے ہیں:راحیل انور

Awam Express News

 کتاب ’ہندوستان میں سلطنت مغلیہ کا دور‘ پر ایک نظر  تحریر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔محمد مصطفی ، سینئر صحافی  

Awam Express News

سال نوکی آمد -مرحبا

Awam Express News