نئی دہلی، 17 جولائی ۔ ایم این این۔شوبھانشو شکلا کے کامیاب خلائی مہم نے ہندوستان کے مستقبل کے سفر کے لئے مہارت فراہم کی ہے اور اگلا ہندوستانی خلاباز دیسی ساختہ خلائی جہاز میں سفر کرے گا۔ مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے ایک خصوصی ویڈیو انٹرویو میں یہ بات کہی۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ شکلا کے تین ہفتے کے قیام نے ہندوستان کو بین الاقوامی خلائی مشن کے حصہ کے طور پر Stuvalxi-4 کا حصہ دیا ہے۔ بصیرت اور خلائی مشن کو سنبھالنے کا تجربہ جب یہ اپنے گگنیان پروجیکٹ کی تیاری کر رہا ہے۔انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو( اپنا انسانی خلائی پرواز مشن – گگنیان – شروع کرنے کی تیاری کر رہا ہے جو 2027 میں کسی وقت دو خلابازوں کو زمین کے نچلے مدار میں لے جائے گا۔سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر نے کہا، "اگلا مشن بالکل، مکمل طور پر مقامی، شروع سے ہی ہندوستان میں تیار کیا جائے گا۔ ہندوستانی خلاباز پہلی بار ہندوستانی خلائی جہاز میں داخل ہوں گے۔ انہوں نے کہا، "یہ ہمیں دنیا کی اقوام کی اس ایلیٹ لیگ میں بھی جگہ دے گا جو حقیقت میں ایسا کرنے میں کامیاب رہے ہیں اور یہ ہماری مستقبل کی کوششوں کے لیے بھی راہ ہموار کرے گا جس میں ہمارا اپنا خلائی اسٹیشن قائم کرنا بھی شامل ہے۔بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پانچ خلائی ایجنسیوں – ناسا، روسکوسموس، یورپی اسپیس ایجنسی، جاپان ایرو اسپیس ایکسپلوریشن ایجنسی اور کینیڈا کی خلائی ایجنسی کے تعاون سے چل رہا ہے۔ چین کا اپنا خلائی اسٹیشن تیانگونگ ہے۔ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان اپنا خلائی اسٹیشن بنانے کی سمت میں بھی کام کر رہا ہے اور جب یہ کام کرتا ہے تو غیر ملکی تجربات اور خلابازوں کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ "ہم اپنا ایک خلائی اسٹیشن رکھنے کے منتظر ہیں۔ غالب امکان ہے کہ یہ سال 2035 تک ممکن ہو جائے اور ہم نے اسے بھارت اسپیس اسٹیشن کا نام دینے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ انہوں نے اس تنقید کو مسترد کر دیا کہ شکلا کا آئی ایس ایس کا سفر ایک تجارتی مشن تھا اور اس کی سائنسی اہمیت کم تھی۔ ڈاکٹرسنگھ نے کہا، "بالکل نہیں، مجھے لگتا ہے کہ اس میں کسی قسم کی سمجھ کی کمی ہے۔ درحقیقت، وہ (شکلا( چاروں میں سب سے اہم کھلاڑی تھے (خلائی مسافر جو Axiom-4 مشن کا حصہ تھے)۔ اسرو نے شکلا کو آئی ایس ایس بھیجنے کے لیے ایگزیوم سپیس کو 550 کروڑ روپے ادا کیے ہیں اور اخراجات میں ان کے اور بیک اپ کریو پرشانتھ بالا کرشنن نائر کے لیے کئی ماہ کی تربیت بھی شامل ہے۔ جبکہ، شوبھانشو وہ پائلٹ تھا جس نے ISS پر زیادہ تر تجربات کیے۔ شکلا کی طرف سے کیے گئے مطالعات کے نتائج سے پوری انسانیت کو فائدہ پہنچے گا۔

