UAE

وزیر مملکت نورہ بنت محمد الکعبی نے سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم میں منعقدہ یورپی یونین کے وزارتی فورم برائے تعاون ہند۔بحرالکاہل میں شرکت کی ۔ اس فورم میں حکومتی عہدیداروں اور ہند۔بحرالکاہل خطے کے ماہرین اور متعدد علاقائی اور بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں کے علاوہ یورپی یونین کے وزراء نے شرکت کی ۔ یہ فورم گزشتہ سال فرانس کے دارالحکومت پیرس میں منعقد ہونے اجلاس کےکے بعد ہے جس میں یورپی یونین اور ہند۔بحرالکاہل کے خطے کے ممالک کے درمیان کئی ترجیحی شعبوں جیسے پائیداری، موسمیاتی تبدیلی اور دیگر کے درمیان جامع ترقی میں تعاون بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔ انڈو پیسیفک خطہ یورپی یونین اور اس کے رکن ممالک کے لیے اسٹریٹجک اہمیت کا حامل ہے۔ فورم کے افتتاحی اجلاس کے دوران اپنی تقریر میں نورہ الکعبی نے کہا کہ دنیا بہت سے بے مثال چیلنجوں کا سامنا کر رہی ہے جو بین الاقوامی تعاون اور ترقی کے مواقع پیدا کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ متحدہ عرب امارات ممالک، حکومتوں اور تنظیموں کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے کیونکہ وہ انسانیت اور آنے والی نسلوں کے بہتر مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے اجتماعی کارروائی کے لیے پرعزم ہے۔ نورہ الکعبی نے ہند۔بحرالکاہل خطے کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو اجاگر کیا اور کہا کہ یہ دنیا کی تقریباً دو تہائی آبادی اور زیادہ تر عالمی جی ڈی پی کی نمائندگی کرتا ہے اور اس کے پاس دنیا کے کچھ مصروف ترین اور خوشحال سمندری تجارتی راستے ہیں جو اسے ایک اقتصادی مرکز بناتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے کو جیو اکنامک چیلنجوں کا سامنا ہے جن سے نمٹنے کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ تعاون کی ضرورت ہے۔ نورہ الکعبی نے اس بات پر زور دیا کہ متحدہ عرب امارات یوروپی یونین کے ساتھ ہند بحرالکاہل میں جامع اقتصادی خوشحالی کے حصول کے لیے ایک وژن رکھتا ہے جس کی عکاسی خطے کے ممالک کے ساتھ متحدہ عرب امارات کے تعاون کے معاہدوں اور اقتصادی شراکت داریوں کی بڑھتی ہوئی تعداد سے ہوتی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات مختلف شعبوں میں زیادہ پائیدار اور جامع ترقی کے حصول کے لیے یورپی یونین اور ہند۔بحرالکاہل کے خطے کے شراکت داروں کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔ نورہ الکعبی نے مزید پائیدار اور جامع ترقی کے حصول کے لیے تعاون پر پینل بحث میں بھی حصہ لیا جہاں انہوں نے معیشت، توانائی، موسمیاتی تبدیلی اور ٹیکنالوجی سمیت متعدد اہم شعبوں میں متحدہ عرب امارات کے تجربے کا خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے کہاکہ متحدہ عرب امارات نے ہمیشہ موسمیاتی کارروائی کو ایک موقع کے طور پر دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے عزائم کو آب و ہوا کی ترقی کے ارد گرد اپنی معیشت کو ترقی دینے اور متنوع بنانے کے لیے استعمال کیا ہے، اپنے نوجوانوں کے لیے علم، ہنر اور ملازمتیں پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ ایک عالمی مسئلے کے عملی حل میں تعاون کیا ہے جو ہم سب کو متاثر کرتا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات دنیا بھر میں گرین انفراسٹرکچر اور صاف توانائی کے منصوبوں کا ایک بڑا عالمی حامی ہے اور اس نے صاف توانائی کے منصوبوں کے لیے 400 ملین ڈالر سے زیادہ کی امداد اور نرم قرضے فراہم کیے ہیں۔ انہوں نے دبئی ایکسپو سٹی میں نومبر 2023 میں اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن آن کلائمیٹ چینج (COP28) کے فریقین کی کانفرنس کی میزبانی کے ذریعے عالمی موسمیاتی کارروائی کی حمایت کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات کی کوششوں پر روشنی ڈالی جس میں موسمیاتی وعدوں اور وعدوں کو عملی جامہ پہنانے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ الکعبی نے ہمسائیگی اور توسیع کے کمشنر اولیور ورہیلی سے فورم کے موقع پر ملاقات کی اور ان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کے فروغ ، متحدہ عرب امارات اور یورپی یونین کے درمیان مشترکہ ایجنڈا اور فورم کے ایجنڈے کی روشنی میں اہم عالمی چیلنجوں پر تبادلہ خیال کیا۔ فورم کے موقع پر انہوں نے سویڈن کے وزیر خارجہ ٹوبیاس بلسٹروم،کروشیا کے وزیر خارجہ گورڈن گرلیچ ریڈمین اور پاکستان کی وزیر مملکت برائے خارجہ امورحنا ربانی کھر سے بھی ملاقات کی اور اقتصادی اور تجارتی سطحوں بالخصوص یورپی یونین اور انڈو پیسیفک خطے کے درمیان تعاون، سرمایہ کاری اور تعاون بڑھانے کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا۔

 دبئی میونسپلٹی نے امارت میں ساحلی سیاحت کےفروغ کیلئے جمیرہ 2، جمیرہ 3 اور ام سقیم 1 میں رات کی تیراکی کے لیے تین نئے ساحلوں کاافتتاح کیا ہے ۔ 800 میٹر طویل رات میں تیراکی کے ساحلوں پر روشنی کا نظام موجود ہے جو رہائشیوں اور سیاحوں کو اس قابل بناتا ہے کہ وہ چوبیس گھنٹے تیراکی کریں۔

اسکے علاوہ ان ساحلوں پر الیکٹرانک اسکرینیں نصب کی گئی ہیں جن پرساحل سمندر پر جانے والوں کیلئےحفاظت سے متعلق آگاہی کامواد دکھایا جاتا ہے ۔ دبئی میونسپلٹی کے ڈائریکٹر جنرل داؤد الحاجری نے کہاکہ نئے رات میں تیراکی کرنے والے ساحل دبئی میونسپلٹی کی نائب صدر اور وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران عزت مآب شیخ محمد بن راشد المکتوم کے دبئی کو رہنے اور دیکھنے کے لیے دنیا کی بہترین جگہ بنانے کے وژن کے تحت کوششوں کا حصہ ہیں۔

یہ اقدام میونسپلٹی کے ساحلی ترقیاتی منصوبے کا حصہ بھی ہے جس کا مقصد مخصوص تجربات فراہم کرنا ہے۔ نئے ساحل دبئی کی ساحلی سیاحتی منزل کے طور پر حیثیت کو مزید بہترکریں گے۔ دبئی میونسپلٹی امارت کے دلکش ساحلوں کو شہر کے سب سے زیادہ زبردست بیرونی پرکشش مقامات کے طور پر تیار کرنا جاری رکھے گی۔ امارات کے ساحلوں میں سے ہر ایک کی اپنی منفرد دلکشی ہے اور یہ لوگوں کو سمندر کے کنارے پر کھانے اور متنوع سرگرمیوں سے لطف اندوز ہونے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔ ساحل اہم پرکشش مقامات ہیں جو دبئی کی منفرد سیاحت، طرز زندگی اور رہائشیوں اور سیاحوں کے لیے تفریح کا اہم حصہ ہیں۔

اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر دبئی میونسپلٹی نے ساحل سمندر پر جانے والوں کے تجربے کو بہتر بنانے کے لیے انوکھی نئی سہولیات تیار کی ہیں جن میں لائٹنگ سسٹم اور الیکٹرانک اسکرینیں شامل ہیں جو انہیں 24 گھنٹے محفوظ طریقے سے تیرنے کے بارے میں مواد فراہم کرتی ہیں۔ ساحلوں پر اعلیٰ ترین حفاظتی معیارات کو یقینی بنانے کے لیے جدید ترین ریسکیو اور ہنگامی آلات سے لیس لائف گارڈز موجود ہیں۔

میونسپلٹی نے کہا ہےکہ ساحلوں پر رات کے تیراکی کا وقت غروب آفتاب سے طلوع آفتاب تک ہوگا۔ دبئی میونسپلٹی نے لوگوں کی حفاظت یقینی بنانے کیلئے کہا ہے کہ ساحل سمندر پر جانے والے صرف مخصوص علاقوں میں رات کی تیراکی کریں اور دوسرے علاقوں سے سمندر میں جانے سے گریز کریں۔ میونسپلٹی نے صفائی کو برقرار رکھنے کے علاوہ حفاظت سے متعلق آگاہی، ساحل سمندر کے قواعد و ضوابط کی تعمیل، بچوں کی مسلسل نگرانی اور لائف گارڈز کی ہدایات پر عمل کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا ہے۔

Related posts

فجیرہ کے حکمران کا عید الاتحاد سے قبل 118 قیدیوں کی معافی کا حکم جاری

Awam Express News

شارجہ ایک پائیدار شہر: کاربن کے اخراج کو کم کرنے میں جدید ٹیکنالوجیز، طریقوں کو مربوط کرنے والی کمیونٹی

Awam Express News

ابوظہبی کے ولی عہد کا سنگاپور میں گلوبل فاؤنڈریز کا دورہ

Awam Express News