Delhi-NCR Press Release

منافرت پھیلانے والوں پر ایکشن ہونا چاہیے

گیان واپی میں اے ایس آئی کے سروے کی اجازت نہ دی جائے۔

شاہی امام مسجد فتح پوری دہلی مفکر ملت مولانا ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد نے جمعہ کی نماز سے قبل خطاب میں مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ دین اور دنیا دونوں کی بھلائی کی فکر کریں، دینی علوم کے ساتھ عصری علوم میں بھی بچوں کو مصروف کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں منافرت پھیلانے کا سلسلہ جاری ہے۔ فرقہ پرستی اور تعصب کو ہوا دینے والے کسی کے دوست نہیں ہوتے، ان پر ایکشن ہونا چاہیے۔ بیرونِ ملک بھی بدنامی ہو رہی ہے اور اندرون ملک بھی عوام میں بے چینی پائی جارہی ہے۔ ایک بابا نے حال ہی میں بہار میں ہندوراشٹر کی بات کرکے ہندو مسلم نفرت کو بڑھاوا دینے کی کوشش کی۔ ہمیں یقین ہے کہ بہار کی عوام اور بھارت کے باشندے ایسے پروپیگنڈوں سے اثر نہیں لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وارانسی کی گیان واپی مسجد کا مقدمہ ضلع عدالت میں زیرسماعت ہے، جب 1991 کا ایکٹ موجود ہے تو اس مقدمہ کی سماعت کا کیا مطلب؟ مزید برآں فریق مخالف نے پورے گیان واپی کمپلیکس میں اے ایس آئی (محکمہ آثار قدیمہ) کے ذریعہ سروے کرانے کی مانگ کی ہے جسے سماعت کے لیے منظور بھی کرلیا گیا ہے۔ ضلع عدالت نے اس عرضی پر ریاستی حکومت اور مسلم فریق سے 19 مئی تک جواب طلب کیا ہے، عدالت اس عرضی پر 22 مئی کو سماعت کرے گی۔ مفتی مکرم نے کہا کہ بابری مسجد مقدمہ کی طرح پر گیان واپی مقدمہ کو بھی الجھایا جارہا ہے جبکہ 1991 کا پلیسز آف ورشپ ایکٹ اور وقف ٹریبونل ایکٹ موجود ہے۔ گیان واپی کے پورے کمپلیکس کا سروے محکمہ آثار قدیمہ کے ذریعے نہیں کرایا جانا چاہیے۔ یہاں مسجد قدیم دور سے ہے اور کسی مندر کو توڑ کر مسجد بنانے کا ثبوت کہیں بھی نہیں ہے تو پھر سروے کیوں؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہر مسجد کو 1991 کے ایکٹ کے تحت تحفظ ملنا چاہیے۔

Related posts

ہندوستان کی ترقی کا سفر اب رُکنے والی نہیں ہے۔ پی ایم مودی

Awam Express News

جامعہ نسواں السلفیہ تروپتی میں سشماہی تعطیل شروع

Awam Express News

ممتاز و بزرگ صحافی جلال الدین اسلم کے منتخب مجموعہ مضامین ’نقد و نظر‘ کا اجرا

Awam Express News