نئی دلی۔ 8؍ ستمبر۔ ایم این این۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو یہاں امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کی۔ ان کی بات چیت میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید گہرا کرنے پر توجہ مرکوز کرنے والے وسیع مسائل کا احاطہ کیا گیا۔یہ میٹنگ وزیر اعظم مودی کی زیر صدارت ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے بائیڈن کے نئی دہلی پہنچنے کے فوراً بعد منعقد ہوئی۔وزیر اعظم کے دفتر نے کہا کہ ”ان کی بات چیت میں بہت سے مسائل شامل ہیں اور اس سے ہندوستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات مزید گہرے ہوں گے۔’ ‘امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن، سکریٹری آف اسٹیٹ انتھونی بلنکن اور امریکی این ایس اے جیک سلیوان بھی امریکی طرف سے میٹنگ میں موجود تھے جبکہ ہندوستانی وفد میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور این ایس اے اجیت ڈوول شامل تھے۔مودی اگلے دو دنوں میں 15 دو طرفہ ملاقاتیں کرنے والے ہیں جب عالمی لیڈران قومی دارالحکومت میں سمٹ کے لیے جمع ہوں گے۔وزیر اعظم نے پہلے کہا تھا کہ یہ ملاقاتیں ان ممالک کے ساتھ ہندوستان کے دو طرفہ تعلقات کا جائزہ لینے اور ترقیاتی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کا موقع فراہم کریں گی۔وزیراعظم نے ایکس پر پوسٹ کیا، ”یہ میرا پختہ یقین ہے کہ نئی دہلی جی 20 سربراہی اجلاس انسانیت پر مرکوز اور جامع ترقی میں ایک نئی راہ کا تعین کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا، ”میں عالمی رہنماؤں کے ساتھ نتیجہ خیز بات چیت کے منتظر ہو ۔میں دوستی اور تعاون کے بندھن کو مزید گہرا کرنے کے لیے کئی لیڈروں اور وفود کے سربراہوں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں بھی کروں گا۔ہفتہ کو وہ G20 ایونٹس میں شرکت کے علاوہ برطانیہ، جاپان، جرمنی اور اٹلی کے رہنماؤں سے دو طرفہ ملاقاتیں کریں گے۔ذرائع نے بتایا کہ اتوار کو وہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے ساتھ ورکنگ لنچ میٹنگ کریں گے۔