محکمہ آثار قدیمہ کے تحت بند مساجد کو عبادت کیلئے کھولا جائے۔
شاہی امام مسجد فتحپوری دہلی مفکر ملت مولانا ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد صاحب نے آج نماز جمعہ سے قبل خطاب میں کہا کہ فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کیلئے دعا کریں اور ظلم کے خلاف پر امن رہ کر آواز بلند کریں۔
انہوں نے غزہ پٹی کی انتہائی سنگین صورت حال پر اور طبی نظام مفلوج ہونے پر شدید رنج وغم کا اظہا رکرتے ہوئے اسرائیلی جارحانہ بمباری کی مذمت کی اور اسے فوری طور پر بند کرانے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ صہیونی ظالموں نے نہ شہریوں کو بخشتا ہے اور نہ ہسپتالوں کو، مساجد کو اور نہ گرجا گھروں کووہ چھوڑ رہے ہیں۔آج کے ترقی یافتہ دور میں مہلک ہتھیاروں کا استعمال مظلوم شہریوں پر، عورتوں پر اور بچوں پر جس شدت کے ساتھ کیا جارہا ہے اس نے ساری دنیا کو شرمسار کر دیا ہے۔مسلم ممالک اور یو این او کو بلا تاخیر صہیونی ظلم کو روکنے کی کوشش کرنی چاہئے۔یو این او اورعالمی برادری جنگ بند کرائے اور فلسطین کو اس کا حق ملے۔
مفتی مکرم نے کہا کہ محکمہ آثار قدیمہ کے تحت جن مساجد کو بند کر دیا گیا ہے ان میں عبادت کی اجازت دی جائے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ آثار قدیمہ اور ڈی ڈی اے تاریخی ورثہ کی حامل قدیم عمارتوں میں ریسٹورینٹ اور کیفے کھولنے کی اسکیم بنا رہے ہیں۔اس سلسلے کی پہلی کڑی مہرولی آرکیالوجیل پارک ہے جس میں کیفے شروع کیا جا چکا ہے۔لوگ یہاں پر تاریخی سیر کے ساتھ کھانے سے بھی لطف اندوز ہو سکیں گے۔دہلی کے لال قلعہ وغیرہ میں بھی اس طرح کے کیفے شروع کئے جانے کی خبر ہے۔اگر اس کے ساتھ مساجد میں عبادت کی اجازت دے دی جائے تو کیا حرج ہے۔محکمہ آثار قدیمہ کے پاس مساجد کو بند کرنے کاکوئی جواز نہیں ہے۔
مولانا انس احمد