وزیر ثقافت و نوجوانوں شیخ سلیم بن خالد القاسمی نے کہا کہ گلوبل میڈیا کانگریس (جی ایم سی) میڈیا کے شعبے میں تازہ ترین پیش رفت اور تبدیلیوں کے بارے میں باخبر رہنے، اس کے امکانات اور اہم امور پر تبادلہ خیال کرنے اور میڈیا انڈسٹری کے ماہرین، اور عالمی اثر و رسوخ رکھنے والے رہنماؤں کے منتخب گروپ سے بصیرت حاصل کرنے کا ایک مثالی موقع ہے۔
امارات نیوز ایجنسی (وام) کے ساتھ ایک بیان میں شیخ سلیم نے گزشتہ سال اپنے قیام کے بعد سے جی ایم سی کے غیر معمولی نتائج پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کی تقریبات مختلف میڈیا اداروں کے درمیان مواصلات کے مواقع پیدا کرنے اور ان کی کوششوں کو تقویت دینے کے لئے مستقبل میں شراکت داری کی راہیں تلاش کرنے میں اہم ہیں۔
شیخ سلیم نے کہا کہ، “آج ہم تیزی سے بدلتی ہوئی ڈیجیٹل دنیا میں رہ رہے ہیں، جہاں میڈیا اداروں اور ان کے ملازمین کے لئے یہ ضروری ہو گیا ہے کہ وہ میڈیا کے منظر نامے میں اپنی موجودگی کو بڑھانے میں جدید ٹیکنالوجی کے ذریعہ فراہم کردہ متبادلات کے ساتھ ہم آہنگ رہیں۔”
اس ڈیجیٹل دور میں میڈیا کے گہرے کردار کو تسلیم کرتے ہوئے انہوں نے ڈیجیٹل میڈیا کے ابھرنے پر زور دیا، جس میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور تکنیکی ٹولز کا غلبہ ہے، اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) پروگرام جو روایتی میڈیا اداروں اور سرکاری ذرائع سے آزادانہ طور پر خبروں کی تشہیر اور گردش پر نمایاں طور پر اثر انداز ہوتے ہیں۔
شیخ سلیم نے مزید کہا کہ میڈیا کے منظر نامے میں ثقافت کو اپنانا ضروری ہو گیا ہے۔ اس طرح، ثقافت اور نوجوانوں کی وزارت میڈیا کے پیشے میں ثقافت کے کردار کی وضاحت کرنے میں اس اہم تقریب کی حمایت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جی ایم سی کا مقصد فنکشنل میڈیا کے ضروری پہلوؤں پر روشنی ڈالنا ہے، خاص طور پر جب متحدہ عرب امارات کوپ28 کی میزبانی کررہا ہے۔ اس سال کے ایڈیشن میں ماحولیاتی اور موسمیاتی مسائل، جدت طرازی، مصنوعی ذہانت اور کھیلوں سے متعلق عالمی رجحانات پر توجہ مرکوز کی جائے گی، ان کی تشہیر میں میڈیا کے کردار پر زور دے کر مثبت اقدار کو فروغ دیا جائے گا اور متنوع پائیدار تصورات کو مالا مال کیا جائے گا۔
باوقار عالمی تقریبات کے انعقاد میں متحدہ عرب امارات کے موقف کو مستحکم کرنے کے لئے ایونٹ کی میزبانی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، شیخ سلیم نے اعلی معیار کی سالانہ تقریبات کی میزبانی میں متحدہ عرب امارات کے عزم پر زور دیا جو مختلف شعبوں کے ماہرین کو تبادلہ خیال، معلومات کے تبادلے اور تجربات کا تبادلہ کرنے میں ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے اہم ترین علاقائی اور بین الاقوامی تقریبات میں متحدہ عرب امارات کے کردار کو اجاگر کیا۔جی ایم سی بات چیت اور میڈیا کے شعبے کے مستقبل کی تشکیل کے لئے ایک عالمی پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے۔ یہ میڈیا انڈسٹری کے مرکز کے طور پر متحدہ عرب امارات کی بین الاقوامی حیثیت کو مستحکم کرنے میں فعال طور پر حصہ ڈالتا ہے۔ شیخ سلیم نے یہ بھی کہا کہ کانگریس میں عرب اور بین الاقوامی میڈیا تنظیموں کے ممتاز رہنماؤں، ماہرین اور عہدیداروں کی شرکت ہوگی۔
القاسمی نے تصدیق کرتے ہوے کہا کہ، "وزارت تخلیق کاروں کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں ‘گولڈن ریزیڈنسی’ سے نوازنے کی خواہاں ہے، جو معاشرے اور میڈیا کے ذریعہ ان کی تخلیقی کامیابیوں کے لئے پہچانے جانے والے افراد کے لئے وقف ہے۔ یہ ان کی تخلیقی خدمات کے تسلسل کو یقینی بنانے اور تخلیقی صلاحیتوں کے علاقائی اور عالمی مرکز کے طور پر ملک کی حیثیت کو برقرار رکھنے کے لئے ہے۔”
جی ایم سی کے آئندہ ایڈیشن کے حوالے سے شیخ سلیم نے امید ظاہر کی کہ اس سے نوجوان اور باصلاحیت اماراتی میڈیا پروفیشنلز کو قیمتی تجربات اور بصیرت حاصل کرنے کے مواقع میسر آئیں گے جو مقامی میڈیا کے منظرنامے پر نمایاں طور پر اثر انداز ہوں گے۔