نئی دہلی ۔31؍ دسمبر۔ ایم این این۔ ہندوستانی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آر ہری کمار نے بحیرہ عرب کے علاقے میں سیکورٹی کو بڑھانے کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ حکام کے مطابق، ہندوستانی بحریہ کے سربراہ نے خطے میں کسی بھی مشکوک سرگرمی پر کڑی نظر رکھنے کو کہا ہے، جس میں حال ہی میں تجارتی جہازوں پر حملوں کے واقعات دیکھنے میں آئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے تجارتی جہاز اور میرینرز پر حملے کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ بحریہ کے سربراہ کی جانب سے یہ ہدایات بحیرہ احمر، خلیج عدن اور وسطی عرب سمندر میں کارگو جہازوں پر حالیہ حملوں کے درمیان سامنے آئی ہیں۔ حملے کی زد میں آنے والے جہازوں میں ہندوستان جانے والا ایم وی کیم پلوٹو بھی شامل تھا جس پر 21 ہندوستانی سوار تھے۔ تاہم بعد ازاں اس جہاز کو بھارتی کوسٹ گارڈ کے جہاز وکرم نے ممبئی کے ساحل پر لے جایا۔ 23 دسمبر کو ایم وی کیم پلوٹو پر حملہ کیا گیا، ایک اور جہاز ایم وی روین کو 14 دسمبر کو بحیرہ عرب میں ہائی جیک کر لیا گیا۔ بحریہ نے جنگی جہازوں پر مشتمل ٹاسک گروپوں کو تعینات کیا ہے ۔ ان میں ڈسٹرائر’ اور ‘ فریگیٹس شاملہیں تاکہ خطے میں مکمل میری ٹائم ڈومین بیداری ہو۔ بحریہ کے ایک اہلکار نے کہا کہ "ڈیسٹرائرز اور فریگیٹس پر مشتمل ٹاسک گروپس کو میری ٹائم سیکیورٹی آپریشنز کرنے اور کسی بھی واقعے کی صورت میں تجارتی جہازوں کو مدد فراہم کرنے کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔ لانگ رینج کے میری ٹائم گشتی طیاروں اور آر پی اے کے ذریعے فضائی نگرانی کو بڑھایا گیا ہے تاکہ مکمل سمندری ڈومین بیداری ہو۔ بحریہ کے سربراہ نے کہا کہ خصوصی اقتصادی زون کی موثر نگرانی، ہندوستانی بحریہ ہندوستانی کوسٹ گارڈ کے ساتھ قریبی تال میل میں کام کر رہی ہے۔ ہندوستانی بحریہ کی طرف سے قومی میری ٹائم ایجنسیوں کے ساتھ مل کر مجموعی صورتحال پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔ ہندوستانی بحریہ خطے میں تجارتی جہاز رانی کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے۔