New Delhi

’عالمی یونانی میڈیسن ڈے‘ کے موقع پر ورک شاپ اور سمپوزیم کا انعقاد

حکیم اجمل خاں کو ملے بھارت رتن اور اُن کے قائم کردہ طبیہ کالج کو یونیورسٹی کا درجہ
نئی دہلی۔ 13 فروری 2024
آل انڈیا یونانی طبی کانگریس کی جانب سے راجندر بھون، نئی دہلی میں قومی سمپوزیم بعنوان ’طب یونانی میں کریئر ملک و بیرونِ ملک‘ پروفیسر مشتاق احمد کی صدارت میں منعقد ہوا۔ پہلے سیشن میں ’این سی آئی ایس ایم‘ حکومت ہند کا ورکشاپ ہوا، جس میں مہمان خصوصی کے طور پر نیشنل کمیشن فار انڈیسن سسٹم آف میڈیسن (این سی آئی ایس ایم) کے صدر ڈاکٹر ویدیہ راکیش شرما نے شرکت کی، جبکہ مہمان ذی وقار کے طور پر ڈاکٹر ویدیہ ڈی سی کٹوچ (سابق ایڈوائزر، وزارتِ آیوش، حکومت ہند)، این سی آئی ایس ایم کے ممبران ڈاکٹر نارائن جادھو، پروفیسر محمد مظاہر عالم، ڈاکٹر کدری اور گاندھی وادی لیڈر تیج لال بھارتی نے شرکت کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر سیّد احمد خاں نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور مذکورہ مہمانوں نے اظہار خیال کیا۔ خاص طور سے مہمان خصوصی ڈاکٹر راکیش شرما نے یونانی ڈاکٹروں سے اپیل کی کہ وہ جلد از جلد این سی آئی ایس ایم میں اپنا رجسٹریشن کرائیں، ابھی یہ رجسٹریشن مفت ہورہا ہے اور اس رجسٹریشن کی بنیاد پر وہ ڈیجٹلائز ہوکر دنیا بھر میں مشہور ہوجائیں گے۔ تیزلال بھارتی نے حکیم اجمل خاں کی حیات و خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سیکولر بھارت کا جو خواب مہاتما گاندھی اور حکیم اجمل خاں نے دیکھا تھا اس کی مطابقت کے ساتھ ملک چلنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج دنیا بھارت کو مہاتما گاندھی کے دیش کے نام سے جانتی ہے اس لیے ضروری ہے کہ ہم ان کے نظریہ کو دنیا میں عام کریں اور یہ بتاتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ میں 90 سال کا ہوگیا ہوں اور یونانی دوائیں استعمال کرتا ہوں، نیز حکیم اجمل خاں کے قائم کیے ہوئے اداروں کی نگرانی بھی کرتا ہوں۔
سمپوزیم کے دوسرے سیشن میں پدم شری پروفیسر اخترالواسع نے شرکت کی اور مہمانان ذی وقار کے طور پر ڈاکٹر سیّد فاروق، پروفیسر نفاست علی انصاری، پروفیسر ایس ایم عارف زیدی، پروفیسر ذوالکفل، ڈاکٹر پرویز میاں وغیرہ شریک ہوئے۔ پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے پروفیسر مشتاق احمد نے کہا کہ ہمیں مثبت سوچ و فکر کے ساتھ طب یونانی کی تحریک کو مزید آگے بڑھانا ہے تاکہ نسل نو کے لیے اور بھی سودمند ثابت ہو۔ انہوں نے کہا مسیح الملک حکیم اجمل خاں جن کی تحریک کی بدولت ہی آیوروید اور یونانی کو قانونی حق حاصل ہوا اور آج ہم اس کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ حکیم اجمل خاں ایسی شخصیت کا نام ہے جن کو قدرت نے ہر طرح کی صلاحیت سے نوازا تھا، وہ بیک وقت نیک سیرت مسلمان، قومی لیڈر، بہترین طبیب اور ظلم کے خلاف آگے بڑھ کر مجاہد آزادی بھی ہوئے۔ پروفیسر اخترالواسع نے کالجوں میں تدریس، علاج و تحقیق پر توجہ مرکوز کرنے کی بات کہی۔ انہوں نے اپیل کی کہ طب یونانی کو مزید مقبول بنائیں اور طلبا کو یونانی پریکٹس کی طرف راغب کرنے کے لیے سب سے پہلے داخلہ کے فوری طور ان کی ذہن سازی کی جائے تاکہ وہ احساس کمتری سے نکل کر خالصتاً طب یونانی کے تئیں بیدار ہوجائیں۔ ڈاکٹر سیّد فاروق نے دور حاضر کے تناظر میں طب یونانی کے فروغ کے لیے نیک اور اہم مشورے دیے اور کہا کہ یونانی طب کا مستقبل روشن ہے، طلبا اور عوام کے درمیان یونانی طب کی صحیح ترویج و اشاعت وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جدید میڈیکل کو چھوڑ کر لوگ پھر سے یونانی اور آیوروید کی طرف آرہے ہیں، ایسے میں یونانی کمپنیاں ایمانداری و دیانت داری کے ساتھ دوائیں بنائیں، انشاء اللہ مزید لوگ جڑیں گے۔
آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر سیّد احمد خان نے ایک تجویز کے ذریعہ مسیح الملک حافظ و حکیم اجمل خان کو جلد از جلد بھارت رتن دیے جانے اور حکیم اجمل خان کے قائم کردہ طبیہ کالج (قرول باغ، نئی دہلی) کو یونیورسٹی کا درجہ دیے جانے کا مطالبہ کیا، جسے اتفاق رائے سے منظور کیا گیا اور طے پایا کہ اس تحریک کو بھرپور طاقت سے آگے بڑھایا جائے گا۔
سمپوزیم کے دوران پروفیسر الطاف احمد اعظمی کی حیات و خدمات پر مشتمل یادگار مجلہ کا اجرا عمل میں آیا۔ دونوں سیشن کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر خبیب احمد نے بحسن و خوبی انجام دیے۔ اس دوران ملک بھر سے آئے ہوئے چنندہ یونانی ڈاکٹروں کو ایوارڈز سے سرفراز کیا گیا۔ خاص طور سے پروفیسر محمد اختر صدیقی کو ڈاکٹر اے یو اعظمی لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ اور پروفیسر ایس ایم عارف زیدی کو حکیم ابوالقاسم زہراوی انٹرنیشنل ایوارڈ، پروفیسر محمد احسن فاروقی کو ابن سینا انٹرنیشنل ایوارڈ، مولانا حکیم عبدالرزاق قریشی قاسمی کو حکیم اجمل خاں نیشنل ایوارڈ، ڈاکٹر نیلم قدوسی کو حکیم الطاف احمد اعظمی نیشنل ایوارڈ، ڈاکٹر عبداللہ کو حکیم شکیل احمد شمسی نیشنل ایوارڈ، ڈاکٹر نسیم اختر خان کو حکیم صیانت اللہ نیشنل ایوارڈ، ڈاکٹر عظمیٰ بانو کو طبیبہ اُمّ الفضل نیشنل ایوارڈ، پروفیسر نفاست علی انصاری کو حکیم ضیاء الدین ضیا الٰہ آبادی نیشنل ایوارڈ، ڈاکٹر نازش احتشام اعظمی کو علامہ کبیرالدین نیشنل ایوارڈ، ڈاکٹر اُسامہ اکرم کو حکیم عبدالعزیز خاں نیشنل ایوارڈ، ڈاکٹر محمد منہاج الدین خاں کو حکیم عبدالحمید نیشنل ایوارڈ، ڈاکٹر شفیق احمد کو حکیم عبدالکلام گورکھپوری نیشنل ایوارڈ، ڈاکٹر نیازالدین صدیقی کو حکیم رام لال ماہر نیشنل ایوارڈ، ڈاکٹر سیّد منصور علی کو حکیم خلیفۃ اللہ نیشنل ایوارڈ وغیرہ کو سرفراز کیا گیا۔ جبکہ حکیم اجمل خاں سپراسٹار ایوارڈ ڈاکٹر قرۃ العین زہرا زیدی، ڈاکٹر انیس الرحمن اجمیری، ڈاکٹر مرشد امام، ڈاکٹر اسلم علی، ڈاکٹر حسان عتیق صدیقی، ڈاکٹر لائق علی خان، ڈاکٹر ایس ایم یعقوب، ڈاکٹر شکیل احمد میرٹھی، ڈاکٹر مرزا آصف بیگ، ڈاکٹر احسان احمد صدیقی، ڈاکٹر فیضان احمد صدیقی، ڈاکٹر اطہر محمود، ڈاکٹر شمس الدین آزاد، ڈاکٹر شبیراحمد انصاری، ڈاکٹر غیاث الدین صدیقی، ڈاکٹر سلیمان خاں، حکیم منظرصادق، ڈاکٹر قاضی رضی الدین احمد، ڈاکٹر ایس کے ایل حمیدالدین، ڈاکٹر عبدالحسیب ، ڈاکٹر صدف مقبول، ڈاکٹر ابرارالحق، ڈاکٹر مجاہد رضا خاں، حکیم یحییٰ خاں، ڈاکٹر ارشاد احمد، ڈاکٹر عظمیٰ پروین، حکیم عطاء الرحمن اجملی، حکیم رشادالاسلام، حکیم آفتاب عالم، ڈاکٹر مظاہر ناصر وغیرہ کے علاوہ حکیم ارباب الدین (صدر لیباریٹریز)، شمشاد احمد (ریکس ریمیڈیز)، حکیم ایاز الدین ہاشمی (سپزر)، محمد جلیس (لمرا ریمیڈیز)، حکیم عزیر بقائی (بقائی دواخانہ)، محمد نوشاد (اولیا ہربلز)، اپسرا ہربلس (بھیونڈی، مہاراشٹر)، دواخانہ فیض یونانی (حیدرآباد)، انڈین ڈرگ ہائوس (متھرا)، امرتا نیچورلس (جے پور) اور فاروقی ٹریڈرس (دہلی) وغیرہ کو تفویض کیا گیا۔
انتظام و انصرام میں اہم کردار نبھانے والوں میں ڈاکٹر غیاث الدین صدیقی، ڈاکٹر محمد ارشد غیاث، ڈاکٹر شکیل احمد، ڈاکٹر الطاف احمد، حکیم نعیم رضا، حکیم فہیم ملک، حکیم آفتاب عالم، اسرار احمد اُجینی، محمد اویس گورکھپوری اور محمد عمران قنوجی وغیرہ شامل تھے۔ تمام شرکاء کا شکریہ پروگرام کے کنوینر ڈاکٹر مرزا آصف بیگ نے ادا کیا۔
جاری کردہ
(محمد عمران قنوجی)
پریس سکریٹری، آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس، نئی دہلی

Related posts

خواتین امن فوجی آج کی پرچم بردار ہیں۔ وائس چیف آف آرمی سٹاف

Awam Express News

بھارت مستقبل کا گروتھ انجن ہوگا۔  دھرمندر پردھان

Awam Express News

ہندوستان کی اپنے شہریوں کو ایران کا سفر نہ کرنے کی صلاح

Awam Express News