ماسکو (روس)، 10 جولائی۔ ایم این این۔ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ دورہ روس کی تعریف کرتے ہوئے اسے انتہائی کامیاب دوہقرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں رہنماؤں نے جی۔ 20، برکس اور اقوام متحدہ جیسی تنظیموں میں تعاون سے متعلق ایجنڈے میں مذکور تقریباً ہر مسئلے پر بات چیت کی۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے سرگئی لاوروف نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا مستقل رکن بننے کے لیے ہندوستان کے لیے روس کی حمایت کا تذکرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں یہ دورہ بہت کامیاب رہا۔ انھوں نے دو طرفہ ایجنڈے کے ہر معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔ انھوں نے بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ مزید برآں، لاوروف نے پی ایم مودی اور صدر پوتن کے درمیان 20 سال پر محیط دیرینہ تعلقات پر بھی روشنی ڈالی، جس نے ان کے درمیان گہری تفہیم کو فروغ دیا ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ اس دورے سے دونوں ممالک کے درمیان تمام شعبوں میں تعلقات میں نمایاں اضافہ ہوگا۔اور مجھے لگتا ہے کہ وہ ہمیشہ ایک دوسرے کو سمجھتے ہیں کیونکہ وہ 20 سال سے زیادہ عرصے سے واقف ہیں۔ لہذا کیمسٹری وہاں ہے، دو طرفہ ایجنڈے پر کاموں کی سمجھ اور بین الاقوامی پالیسیوں سے متعلق معاملات پر، بالکل ایک جیسی کیمسٹری ہے اور مجھے یقین ہے کہ یہ دورہ تمام شعبوں میں تعلقات کو بہت مثبت دھکا دے گا۔ اس کے بعد روس کے پہلے نائب وزیر اعظم ڈینس مانتوروف نے دونوں لیڈروں پی ایم مودی اور ولادیمیر پوتن کے درمیان قریبی رشتے کا حوالہ دیتے ہوئے روس اور ہندوستان کے درمیان مضبوط تعلقات کی تعریف کی ہے۔ ڈینس مانتوروف نے کہا، "تعلقات کی سطح، خاص طور پر دو رہنماؤں کے درمیان تعلقات کو دیکھا جا سکتا ہے۔ وزیر اعظم مودی کو جو اہم اعزاز دیا گیا ہے، وہ ہمارے ملکوں اور ہمارے ملکوں کے رہنماؤں کے درمیان دوستی کی تصدیق کا ایک اہم لمحہ ہے۔
next post