پی ایم مودی نے یوکرین میں جنگ پر سفارت کاری پر زور دیا
ویانا ۔10؍ جولائی۔ ایم این این۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز عالمی تنازعات، خاص طور پر یوکرین میں جاری جنگ کو حل کرنے میں "بات چیت اور سفارت کاری” کی اہمیت پر زور دیا۔ پی ایم مودی نے ہندوستان-آسٹریا کے مشترکہ پریس بیان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہمیں نے پہلے بھی کہا تھا کہ یہ جنگ کا وقت نہیں ہے۔ن کا یہ تبصرہ ویانا میں فیڈرل چانسلری میں آسٹریا کے چانسلر کارل نیہمر کے ساتھ وفود کی سطح پر بات چیت کے بعد آیا۔انہوں نے کہاکہ ہم جنگ کے میدان میں مسائل کا حل تلاش کرنے میں کامیاب نہیں ہوں گے۔ یہ جہاں بھی ہو، بے گناہ لوگوں کا قتل ناقابل قبول ہے۔ ہندوستان اور آسٹریا بات چیت اور سفارت کاری پر زور دیتے ہیں، اور اس کے لیے، ہم مل کر ہر طرح کی مدد دینے کے لیے تیار ہیں۔ آسٹریا کے چانسلر نیہمر نے آسٹریا اور ہندوستان کے درمیان مضبوط تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے پی ایم مودی کے جذبات کی بازگشت کی۔انہوں نے کہاکہ ہندوستان اور آسٹریا کے درمیان بہت اچھے تعلقات ہیں۔ یہ اعتماد کا رشتہ ہے جو 1950 کی دہائی میں شروع ہوا تھا… ہندوستان نے آسٹریا کی مدد کی اور 1955 میں آسٹریا کے ریاستی معاہدے کے ساتھ مذاکرات ایک مثبت نتیجے پر پہنچے۔ جو ہندوستان اور آسٹریا کو متحد کرتا ہے۔ نیہمر نے پی ایم مودی کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا، "گزشتہ رات اور آج صبح، ہم نے یوکرین کے خلاف روسی جارحیت کی جنگ کے بارے میں بہت گہری بات چیت کی ہے۔ میرے لیے، آسٹریا کے وفاقی چانسلر کے طور پر، یہ خاص طور پر اہم ہے۔ ہندوستان کا اندازہ جاننا اور اسے سمجھنا اور ہندوستان کو یورپی خدشات اور پریشانیوں سے واقف کرنا اس کے علاوہ مشرق وسطیٰ کا تنازع ایک اہم موضوع تھا اور اس چیلنجنگ جغرافیائی سیاسی صورتحال کے علاوہ ہم نے اپنے تعاون کے مثبت پہلوؤں کا بھی حوالہ دیا۔ روس کے صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ پی ایم مودی کی دو طرفہ ملاقات میں تنازعات کے دوران بچوں کی ہلاکت کا معاملہ بھی نمایاں طور پر سامنے آیا۔ پی ایم مودی نے کہا کہ معصوم بچوں کی موت پر دل دہلا دینے والا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جانوں کے ضیاع پر انسانیت پر یقین رکھنے والے ہر شخص کو دکھ ہوتا ہے۔ اسی دن یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ روس پر مایوسی کا اظہار کیا، جسے انہوں نے امن کی کوششوں کے لیے ایک تباہ کن دھچکا قرار دیا۔