حیدرآباد، 9 نومبر(ہ س)۔ محکمہ تعلیم تلنگانہ نے سات اساتذہ، جنہوں نے ڈی ایس سی 2024 میں کامیابی حاصل کی تھی اوروزیراعلی ریونت ریڈی کے ذریعے تقرری کے احکامات حاصل کیے تھے، کو22 دن کی ملازمت کے بعد برطرف کردیا۔ ان اساتذہ کو9 اکتوبرکوحیدرآباد میں تقرری کے خطوط دیے گئے تھے، لیکن انہیں اچانک اطلاع دیے بغیردوسروں سے تبدیل کردیا گیا۔ جب یہ اساتذہ حسب معمول اسکول پہنچے تو ہیڈماسٹر نے انہیں برطرفی کی اطلاع دی، جس پروہ گھبراکر ضلع تعلیمی افسرای سومی شیکھرشرما کے پاس گئے۔ شرمانے بتایا کہ جی اوایم ایس نمبر 25 کے مطابق ان کے پاس مطلوبہ تعلیمی قابلیت نہیں ہے، اس لیے انہیں برطرف کر دیا گیا ہے۔
برطرف ہونے والے اساتذہ میں شامل ہیں: ایم ناگیشورراؤ (گورنمنٹ ہائی اسکول، مدھیرا)، ستو رامالنگیا (گورنمنٹ ہائی اسکول، بنی گندلاپادو)، شیخ ناگول میرا (کنڈکور زی پی ایچ ایس، ویامسور منڈل)، ڈورنالا لاونیہ (چلکور زی پی ایچ ایس، مدھیرا منڈل)، ٹی ناگ لکشمی (پالیر زی پی ایچ ایس، کسومنچی منڈل)، ٹیٹکونڈا سری دیوی (رمیڈچرل زی پی ایچ ایس، یرروپالم منڈل)، ایم وینکٹا رتنا (تممل پلی زی پی ایچ ایس، کونجارلا منڈل)۔
ایک ہندی پنڈت شیخ ناگول میرا نے کہا کہ انہوں نے 16 اکتوبر کو بڑی امیدوں کے ساتھ اپنی ملازمت شروع کی، لیکن 7 نومبر کو انہیں کسی معقول وجہ کے بغیر برطرف کر دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس مطلوبہ تعلیمی قابلیت موجود تھی، مگر ڈی ای او اس کا اعتراف نہیں کر رہے تھے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ محکمہ تعلیم نے تقرری کے احکامات جاری کرنے سے پہلے اسناد کی مکمل جانچ پڑتال کی تھی، پھر ان کی خدمات کیسے ختم کی جا سکتی ہیں؟ ان کے پاس اب صرف عدالت سے رجوع کرنے کا راستہ بچا ہے۔
ہندوستھان سماچار
previous post