حفاظ اور علماء کرام اردو زبان و ثقافت اور ہمارے تشخص کے محافظ: ڈاکٹر سیّد احمد خاں
نئی دہلی۔ پریس ریلیز۔ ۲۰؍ نومبر۔
دارالعلوم رحمانیہ (ملحقہ دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ)، سنگم وہار، نئی دہلی میں تکمیل حفظ قرآن کی مناسبت سے ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں ملک کے چار طلبا محمد عبید بن قاری حیات الرحمن، محمد انس بن ظفر احمد، محمد ارشد بن رحمت اور نور کمال بن صنور علی نے اپنے اساتذہ مفتی ریاض الحق و قاری ناظم علی کو اپنا آخری سبق سنایا۔ اس موقع سے خطاب کرتے ہوئے مولانا محمود احمد قاسمی (امام و خطیب مدینہ مسجد، گووندپوری) نے طلباء مدرسہ کو کسی بھی طرح احساسِ کمتری میں مبتلا نہ ہونے نیز اپنی شناخت اور وضع قطع کو برقرار کھنے کی اہمیت پر زور دیا۔
مولانا معراج خاں ندوی (مہتمم مدرسہ دارالعلوم رحمانیہ) نے تمام طلبا اور ان کے سرپرستوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔ مولانا بلال احمد قاسمی کی دعا پر مجلس کا اختتام ہوا۔ اس موقع پر اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے قومی صدر ڈاکٹر سیّد احمد خاں نے اپنے پیغام میں حفاظ اور علماء کرام کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حفاظ اور علماء کرام اردو زبان و ثقافت اور ہمارے تشخص کے محافظ ہیں، اس لیے بھارت میں مدارس کا تعاون ہم سب کی اخلاقی ذمہ داری ہے۔ پروگرام کے اہم شرکاء میں قاری حیات الرحمن (کھوڑاکالونی)، مولانا عبدالحئی قاسمی (نوئیڈا)، قاری ارشاد ندوی، حافظ شاداب، مفتی کلیم ندوی، حافظ ندیم، قاری وسیم، حافظ نظام الدین، حاجی اسحق، ڈاکٹر پرویز خاں، مولانا شمس الحق، سید زاہد علی اور عبدالاحد وغیرہ شامل ہیں۔