نئی دلی۔ 23؍ نومبر ۔ ایم این این۔مرکزی وزیرداخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے نئی دہلی میں نیشنل کوآپریٹو ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این سی ڈی سی) کی 91ویں جنرل کونسل میٹنگ سے خطاب کیا۔اس موقع پر جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت کوآپریٹو سیکٹر کے ذریعے کروڑوں کسانوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت امدادباہمی پر مبنی تحریک کے ذریعے ملک کے شہریوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لانے کے لیے پرعزم ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ مودی حکومت امداد باہمی کے ذریعے ملک کو خود کفیل بنانے کے لیے کام کر رہی ہے اور اس سمت میں این سی ڈی سی کا اہم کردار ہے۔مرکزی وزیر برائے امداد باہمی نے لاکھوں کوآپریٹیو کی زندگیوں کو بدلنے میں اس کے اہم رول پر زور دیتے ہوئے کوآپریٹو تحریک میں این سی ڈی سی کے تعاون کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ این سی ڈی سی کی کامیابی نہ صرف اس کے 60,000 کروڑ روپے کی ادائیگی سے تجاوز کر جانے سے ظاہر ہوتی ہے، بلکہ دیہی معیشت اور بڑے پیمانے پر کوآپریٹو سیکٹر پر بھی مثبت اثر ڈالنے کی اپنی اہلیت سے ظاہر ہوتی ہے۔سفید انقلاب 2.0 کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے جناب امت شاہ نے کہا کہ شمال مشرقی ریاستوں میں دودھ کوآپریٹو یونینوں کو فروغ دینے پر خصوصی توجہ دی جانی چاہئے۔ انہوں نے دودھ پیدا کرنے والوں کی انجمنوں کے قیام کے لیے این ڈی ڈی بی اور این سی ڈی سی کے درمیان تعاون کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ جناب شاہ نے کہا کہ ان تنظیموں کو این ڈی ڈی بی کے زیر نگرانی دودھ کی پیداوار کے ابتدائی مرحلے میں مالی مدد فراہم کرنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام نہ صرف سفید انقلاب کو آگے بڑھائے گا بلکہ قبائلی برادریوں اور خواتین کو بااختیار بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے کہا کہ ایپ پر مبنی کیب کوآپریٹو سوسائٹی سروس قائم کرنے کی ضرورت ہے، جو اس بات کو یقینی بنائے گی کہ منافع براہ راست ڈرائیوروں میں تقسیم کیا جائے۔ انہوں نے کوآپریٹو سوسائٹیوں کو مربوط کرنے میں نیشنل کوآپریٹو ڈیٹا بیس کے اہم کردار پر بھی زور دیا اور پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز ( پی اے سی ایس) کو مضبوط کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ این سی ڈی سی اور امداد باہمی کی وزارت ان کوششوں کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔جناب امت شاہ نے ایک جامع پانچ سالہ منصوبہ بنانے کی تجویز بھی پیش کی، جس کا مقصد شوگر ملوں کی مالی صلاحیت کو بڑھانا ہے، جس میں ان کی فنڈنگ کو 25,000 کروڑروپے تک بڑھانے کا ہدف ہے۔ اس اسٹریٹجک اقدام سے چینی کی صنعت کی ترقی اور پائیداری میں اضافہ متوقع ہے اور بہتر مالی استحکام کو یقینی بنایا جائے گا اور اس شعبے کی طویل مدتی ترقی میں مدد ملے گی۔ انہوں نے اوڈیشہ، آندھرا پردیش اور کیرالہ جیسی ساحلی ریاستوں میں گہرے سمندری ٹرالر کو تلاش کرنے کو بھی کہا۔