سٹٹ گارٹ( جرمنی)۔23؍ نومبر۔ ایم این این۔ جرمنی ایک ترقی یافتہ ملک بننے کی ہندوستان کی کوششوں میں ایک قابل اعتماد شراکت دار ہوگا اور دونوں ممالک کو دنیا کے لیے ایک خوشحال مستقبل بنانے کے لیے ہاتھ ملانا چاہیے۔ دونوں فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے اپنے وژن کا خاکہ پیش کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے جنوب مغربی جرمن ریاست باڈن ورٹمبرگ کے دارالحکومت میں نیوز 9 گلوبل سمٹ سے ایک ورچوئل خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جغرافیائی سیاسی تعلقات اور تجارت اور سرمایہ کاری کی وجہ سے یورپ ہندوستان کے لیے ایک اہم اسٹریٹجک خطہ ہے اور جرمنی اس خطے میں ہمارے سب سے اہم شراکت داروں میں سے ایک ہے۔ مودی نے دونوں ملکوں کے درمیان پرانے تعلقات کی طرف اشارہ کیا جو حالیہ برسوں میں تجارت اور سرمایہ کاری کے ذریعے مضبوط ہوئے ہیں۔ہندوستان میں ایک مضبوط بنیاد بنائی گئی ہے جس پر وکست بھارت کا ڈھانچہ تعمیر کیا جائے گا۔مودی نے ہندی میں بات کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی ایک قدیم تہذیب کے طور پر، ہم نے ہمیشہ دنیا بھر کے لوگوں کا خیرمقدم کیا ہے اور انہیں اپنے ملک کا حصہ بنایا ہے۔ میں آپ کو دنیا کے لیے ایک خوشحال مستقبل کی تخلیق کے لیے ایک ساتھی بننے کی دعوت دیتا ہوں۔مینوفیکچرنگ اور انجینئرنگ میں جرمنی کی قابلیت بہت اہمیت کی حامل ہے کیونکہ ہندوستان دنیا کا ایک بڑا مینوفیکچرنگ مرکز بننے کی طرف بڑھ رہا ہے، اور ہندوستان مینوفیکچررز کو "میک ان انڈیا” پہل میں شامل ہونے والے پیداوار سے منسلک مراعات فراہم کرتا ہے۔یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ 1,800 سے زیادہ جرمن کمپنیاں ہندوستان میں کام کر رہی ہیں اور پچھلے کچھ سالوں میں انہوں نے 15 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے اور دو طرفہ تجارت فی الحال 34 بلین ڈالر کی ہے، مودی نے کہاآج بہت سی جرمن کمپنیاں ہندوستان میں سرگرم ہیں۔ میں ان کمپنیوں کو اپنی سرمایہ کاری بڑھانے کی دعوت دیتا ہوں۔ ایسی کئی جرمن کمپنیاں ہیں جنہوں نے ہندوستان میں اپنا اڈہ نہیں بنایا۔ میں انہیں بھی ہندوستان آنے کی دعوت دیتا ہوں۔
previous post