نئی دلی 19-؍ فروری۔ ایم این این۔اس معاملے سے واقف لوگوں نے بتایا کہ ہندوستان اور سعودی عرب دو طرفہ دفاعی تعلقات کو گہرا کرنے کے کئی اقدامات کے درمیان اپنی تیسری مشترکہ بحری مشق کا انعقاد کرنے والے ہیں، بشمول صلاحیت کی تعمیر اور مغربی ایشیائی ریاست کو توپ خانے کے گولہ بارود کی فراہمی کا پہلا دفاعی معاہدہ۔لوگوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دونوں فریقوں نے اپنی پہلی مشترکہ بحری مشق – المحمد الہندی – اگست 2021 میں اور دوسری مئی 2023 میں کی، اور جلد ہی منعقد ہونے والی مشق کے تیسرے ایڈیشن کے لیے تیاریاں جاری ہیں، جو کہ دفاعی تعلقات کی مسلسل ترقی کی عکاسی کرتی ہے۔یہ فروری 2024 میں سعودی عرب کے ساتھ ہندوستان کے پہلے دفاعی معاہدے کے بعد سامنے آیا ہے، جب ریاست کے زیر انتظام جنگی سازو سامان انڈین لمیٹڈ نے توپ خانے کے گولہ بارود کی فراہمی کے لیے $225 ملین کا معاہدہ کیا تھا۔ لوگوں نے بتایا کہ اس کے بعد پچھلے سال آرٹلری گولہ بارود کے لیے $80 ملین کا ایک اور معاہدہ ہوا۔”رقم کو کم دیکھا جا سکتا ہے لیکن ہندوستان فوجی سازوسامان کی دنیا کی ایک منڈی میں داخل ہونے میں کامیاب رہا ہے۔ یہ سودے اور فوجی مشقیں دفاعی شراکت دار کے طور پر ہندوستان کی بڑھتی ہوئی پہچان کی بھی عکاسی کرتی ہیں،‘‘ مذکورہ لوگوں میں سے ایک نے کہا۔انہوں نے نئی دہلی کے ‘میک ان انڈیا’ اقدام اور ریاض کے ‘ وژن 2030’ کے درمیان ہم آہنگی کے امکانات کی طرف بھی اشارہ کیا، جس میں دفاعی اخراجات کے 50 فیصد کو مقامی بنانے کا تصور کیا گیا ہے۔