International National

ترک صدر کے کشمیر بارے تبصرہ غیرضروری اور ناقابل قبول ہے۔ بھارت

نئی دلی۔ 21؍ فروری۔ ایم این این۔مرکز نے جمعہ کو ترک صدر اردگان کو کشمیر پر ان کے حالیہ ریمارکس پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ اپنی ہفتہ وار بریفنگ کے دوران وزارت خارجہ نے کہا کہ ترک سفیر کے پاس شدید احتجاج درج کرایا گیا ہے۔ اردگان نے تجویز پیش کی کہ مسئلہ کشمیر کو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بات چیت کے ذریعے "کشمیری عوام کی امنگوں کو مدنظر رکھتے ہوئے” حل کیا جانا چاہیے۔ وزارت  خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہم ان معاملات پر ایسے قابل اعتراض تبصروں کو مسترد کرتے ہیں جو ہندوستان کے لیے ازلی ہیں، ہم نے ترک سفیر سے سخت احتجاج درج کرایا ہے۔ ہندوستان کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری پر اس طرح کے غیر ضروری بیانات ناقابل قبول ہیں۔ جموں و کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہے، بہتر ہوتا کہ پاکستان کی دہشت گردیکی مذمت کی جائےجو  جموں اور کشمیر کے لوگوں کے خلاف سب سے بڑا خطرہ  ہے اور جو  بھارتکے خلاف استعمال کرنے کی پالیسی برقرار رہے۔اردگان، جو پاکستان کے دو روزہ دورے پر تھے، نے تجویز پیش کی کہ مسئلہ کشمیر کو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بات چیت کے ذریعے "کشمیری عوام کی امنگوں کو مدنظر رکھتے ہوئے” حل کیا جانا چاہیے۔اردگان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق بات چیت کے ذریعے اور کشمیری عوام کی امنگوں کو مدنظر رکھتے ہوئے حل کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہماری ریاست اور ہماری قوم ماضی کی طرح آج بھی اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کے لیے کھڑی ہے۔ہندوستان نے مسلسل اس بات کی تصدیق کی ہے کہ جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقے ہمیشہ سے ملک کا اٹوٹ انگ رہے ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات اس وقت نمایاں طور پر خراب ہوگئے جب ہندوستان نے 5 اگست 2019 کو آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کردیا، جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کردیا اور اسے دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں دوبارہ منظم کیا۔

Related posts

ستیش کوشک کی موت پر وکاس مالو کی بیوی کا پھر ایک سنسنی خیز انکشاف

Awam Express News

نیٹ ورک 5 جی جیو کا ٹروملک 525 شہروں تک پہنچا

Awam Express News

شکرانے کا دن  سنت راجندر سنگھ جی مہاراج

Awam Express News