نئی دہلی۔4؍ جون۔ ایم این این۔ ہندوستان کی شہد کی پیداوار تقریباً 1.25 لاکھ میٹرک ٹن تک بڑھ گئی ہے، جو کہ 60 فیصد اضافہ ہے، جو اسے دنیا کے اعلیٰ شہد پیدا کرنے والوں کی صف میں شامل کر رہا ہے۔ اس ترقی کا سہرا حکومتی اقدامات جیسے نیشنل بیکیپنگ اینڈ ہنی مشن (NBHM) سے ہے، جو شہد کی مکھیوں کے پالنے کے سائنسی طریقوں، بنیادی ڈھانچے میں بہتری، اور مارکیٹ تک رسائی کی حمایت کرتا ہے۔ شہد کی مکھیاں پالنا، جو کبھی چھوٹے پیمانے کی سرگرمی ہوتی تھی، دیہی برادریوں، خاص طور پر چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کے لیے آمدنی کا ایک اہم ذریعہ بن گیا ہے، جس سے زرعی اتار چڑھاؤ کے لیے ان کی لچک میں اضافہ ہوتا ہے۔ کئی ہندوستانی ریاستوں میں مکھیوں کی پالنا میں خواتین کی شرکت خاص طور پر بڑھ رہی ہے، آمدنی پیدا کرنے، مہارت کی ترقی، اور بڑھتی ہوئی آزادی کے ذریعے انہیں معاشی اور سماجی طور پر بااختیار بنا رہی ہے۔ شہد کی پیداوار کے علاوہ، شہد کی مکھیاں پالنے سے پولینیشن میں اضافہ ہوتا ہے، فصلوں کی پیداوار میں 30% تک اضافہ ہوتا ہے اور ہندوستان کے غذائی تحفظ اور پائیدار زراعت کے اہداف میں تعاون ہوتا ہے۔ اس نے ایگری ٹیک کمپنیوں کی طرف سے بھی دلچسپی کو راغب کیا ہے۔ ہندوستان کی شہد کی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، اس کے اعلیٰ معیار کا، خالص شہد امریکہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بنگلہ دیش اور یورپ کی منڈیوں تک پہنچ رہا ہے، جس نے عالمی ہیلتھ فوڈ مارکیٹ میں ‘ برانڈ انڈیا’ قائم کیا ہے۔