کناناسکس (کینیڈا(، 18 جون ۔ ایم این این۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جی 7 آؤٹ ریچ سیشن سے خطاب کیا جہاں انہوں نے ممالک سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کو مضبوط بنانے پر زور دیا اور پہلگام دہشت گردانہ حملے کو نہ صرف ہندوستان پر بلکہ پوری انسانیت پر حملہ قرار دیا۔ وزارت خارجہ نے ایک سرکاری بیان میں نوٹ کیا۔ انہوں نے یہ ریمارکس جی 7 آؤٹ ریچ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہے جس کا موضوع تھا ‘ انرجی سیکیورٹی: تنوع، ٹیکنالوجی اور بنیادی ڈھانچہ بدلتی ہوئی دنیا میں رسائی اور سستی کو یقینی بنانے کے لیے‘‘۔ وزارت خارجہ امور کے مطابق، وزیراعظم نریندر مودی نے سیکورٹی چیلنجوں پر زور دیتے ہوئے، ممالک سے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہندوستان کی مضبوط حمایت کے لئے عالمی برادری کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملہ صرف ہندوستان پر نہیں بلکہ پوری انسانیت پر حملہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ "دہشت گردی انسانیت کی دشمن ہے۔ یہ ان تمام ممالک کے خلاف ہے جو جمہوری اقدار کو برقرار رکھتے ہیں”۔ انہوں نے دہشت گردی کی حمایت اور فروغ دینے والے ممالک کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے میں کوئی دوہرا معیار نہیں ہونا چاہیے اور دہشت گردی کی حمایت کرنے والوں کو کبھی انعام نہیں دیا جانا چاہیے۔ پی ایم مودی نے کہا، "ایک طرف، ہم اپنی ترجیحات کی بنیاد پر ہر قسم کی پابندیاں لگانے میں جلدی کرتے ہیں، دوسری طرف، جو ممالک دہشت گردی کی کھلے عام حمایت کرتے ہیں، انہیں انعام دیا جاتا ہے۔” دہشت گردی کو انسانیت کے لیے سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے، پی ایم مودی نے بین الاقوامی برادری کو غور کرنے کے لیے تین اہم سوالات پیش کیے ۔ کیا ممالک دہشت گردی سے لاحق سنگین خطرے کو تب ہی سمجھیں گے جب وہ نشانہ بنیں گے؟ دہشت گردی کے مرتکب افراد اور ان کے متاثرین کو کیسے برابر کیا جا سکتا ہے؟ کیا عالمی ادارے دہشت گردی پر خاموش تماشائی بنے رہیں گے؟ وزارت خارجہ امور کے بیان کے مطابق، پی ایم مودی نے اظہار کیا کہ دنیا کے مختلف حصوں میں غیر یقینی صورتحال اور تنازعات نے گلوبل ساؤتھ کے ممالک پر کمزور اثر ڈالا ہے، اور ہندوستان نے گلوبل ساؤتھ کی آواز کو عالمی سطح پر سنانے کی اپنی ذمہ داری کے طور پر لیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر عالمی برادری پائیدار مستقبل کے لیے سنجیدہ ہے تو دنیا کے لیے گلوبل ساؤتھ کی ترجیحات اور خدشات کو سمجھنا ضروری ہے۔ بدقسمتی سے، گلوبل ساؤتھ کے ممالک سب سے زیادہ غیر یقینی صورتحال اور تنازعات کا شکار ہیں۔ وہ سب سے پہلے خوراک، ایندھن، کھاد اور مالیات سے متعلق بحرانوں کا شکار ہیں۔ ہندوستان گلوبل ساؤتھ کی ترجیحات اور خدشات کو عالمی سطح پر لانا اپنی ذمہ داری سمجھتا ہے۔