نئی دہلی۔ 24؍جون ۔ ایم این این۔ایکسپورٹ امپورٹ بینک آف انڈیا (EXIM) نے 24 جون 2025 کو تجارتی کانکلیو 2025 کی میزبانی کی، جس میں وکست بھارت کے لیے برآمدات کی قیادت میں ترقی کی ایک اہم پیش رفت ہے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ایگزم بینک کا تجارتی امدادی پروگرام (ٹی اے پی) ہندوستان میں اپنی نوعیت کا پہلا تجارتی سہولت کاری اقدام ہے، جو ہندوستانی برآمد کنندگان کو مالیاتی فرق کو ختم کرکے اعلی خطرے والی منڈیوں تک رسائی حاصل کرنے کے قابل بنا رہا ہے۔ وزیر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ 2022 میں ٹی اے پی کے متعارف ہونے کے بعد سے، ایگزم بینک نے 100 سے زائد بیرون ملک بینکوں کے ساتھ شراکت داری قائم کی ہے، جس سے 51 ممالک میں 1,100 سے زیادہ برآمدی لین دین کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔وزیر خزانہ نے ہندوستانی برآمد کنندگان کو بااختیار بنانے اور برآمدات کی قیادت میں ترقی کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے بڑے اقدامات کا خاکہ پیش کیا۔ محترمہ نرملا سیتارامن نے کہا کہ نقل و حمل اور لاجسٹکس میں اہم سرمایہ کاری ہوئی ہے، جس سے سپلائی چین کی کارکردگی اور عالمی مسابقت میں بہتری آ رہی ہے۔مرکزی وزیر نے یہ بھی بتایا کہ ایم ایس ایم ای کی تعریف میں نظر ثانی، ادیم رجسٹریشن، کریڈٹ گارنٹی اسکیموں کی اصلاح، ٹی آر ڈی ایس، اور ایگزم بینک کے اُبھارت سیتارے پروگرام جیسے اہم اقدامات کے ذریعے ایم ایس ایم ای کی مدد کی جارہی ہے۔محترمہ نرملا سیتا رمن نے یہ بھی کہا کہ اضلاع کے تحت ایکسپورٹ ہبس پہل کے طور پر تجارت کے لیے کلسٹر ڈیولپمنٹ کو آگے بڑھایا جا رہا ہے، جس سے برآمد کنندگان کو SEZs سے آگے اور اپنے مقامی اضلاع سے براہ راست کام کرنے کے قابل بنایا جا رہا ہے۔ہندوستان کئی جغرافیوں کے ساتھ فعال طور پر ایف ٹی اے پر بات چیت کر رہا ہے، اس کے ساتھ یورپی یونین اور امریکہ کے ساتھ معاہدہ بھی حتمی شکل دینے کے قریب ہے۔ وزیر خزانہ نے پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم کے کردار پر بھی روشنی ڈالی، اس اسکیم کے ذریعے برآمدات 5.3 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ ہو گئیں۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے، وزیر مملکت برائے خزانہ جناب پنکج چودھری نے ہندوستانی برآمد کنندگان کی بڑھتی ہوئی مسابقت اور ہندوستانی کاروباری اداروں، خاص طور پر ایم ایس ایم ایز کے لیے قرض کے بہاؤ کو بڑھانے کے لیے حکومت ہند کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی۔