مالے ۔ 26؍ جولائی۔ ایم این این۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے یہاں مالے میں ایک تقریب کے دوران ہندوستان مالدیپ کی دفاعی صلاحیتوں کو فروغ دینے میں مسلسل تعاون کرے گا اور بحر ہند میں امن، استحکام اور خوشحالی دونوں ممالک کا مشترکہ مقصد ہے۔مالدیپ کے صدر محمد موئزو کے ساتھ پریس بیان میں اپنے ریمارکس میں پی ایم مودی نے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون اور مضبوط ترقیاتی شراکت داری کو وسعت دینے کی بات کی۔”دفاع اور سلامتی کے شعبے میں، باہمی تعاون باہمی اعتماد کی علامت ہے۔ وزارت دفاع کی عمارت جس کا آج افتتاح کیا جا رہا ہے، ایک قابل اعتماد، ٹھوس عمارت ہے۔ یہ ہماری مضبوط شراکت داری کی علامت ہے۔ ہماری شراکت موسمیات میں بھی رہے گی۔ موسم چاہے کچھ بھی ہو، ہماری دوستی ہمیشہ روشن اور واضح رہے گی۔ مالدیپ کی دفاعی صلاحیتوں کی ترقی میں، ہندوستان اور بھارت کے درمیان مسلسل تعاون جاری رہے گا۔ ہمارا مشترکہ مقصد ہے۔کولمبو سیکورٹی کانکلیو میں ایک ساتھ مل کر، ہم علاقائی سمندری سلامتی کو مضبوط بنائیں گے۔ موسمیاتی تبدیلی ہم دونوں کے لیے ایک چیلنج ہے۔ ہم نے قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس شعبے میں ہندوستان مالدیپ کے ساتھ اپنا تجربہ شیئر کرے گا۔پی ایم مودی نے کہا کہ پچھلے سال اکتوبر میں صدر موئزو کے ہندوستان کے دورے کے دوران دونوں ممالک نے وسیع اقتصادی اور سمندری شراکت داری پر ایک نقطہ نظر کا اشتراک کیا تھا۔”اب، یہ حقیقت بنتا جا رہا ہے۔ یہ اسی کا نتیجہ ہے، کہ ہمارے تعلقات نئی بلندیوں کو چھو رہے ہیں۔ کئی پروجیکٹوں کا افتتاح ممکن ہو گیا ہے۔ ہندوستان کے تعاون سے بنائے گئے 4000 سوشل ہاؤسنگ یونٹس مالدیپ میں کئی خاندانوں کے لیے ایک نئی شروعات بنیں گے۔ یہ ان کے نئے گھر ہوں گے۔ گریٹر میل کنیکٹیویٹی پروجیکٹ، اڈوڈویل روڈ ہانڈیمو کے اس پورے علاقے میں ایئرپورٹ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ اور ریپورٹو ڈویلپمنٹ کا پورا حصہ ہوگا۔ ایک اہم ٹرانزٹ اور اقتصادی مرکز کے طور پر ابھرے گا، فیری سسٹم کے آغاز سے، مختلف جزائر کے درمیان سفر آسان ہو جائے گا، اس کے بعد، جزائر کے درمیان فاصلہ صرف فیری ٹائم کے لحاظ سے ماپا جائے گا، نہ کہ جی پی ایس۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان مالدیپ کا سب سے قریبی پڑوسی ہے اور یہ ملک ہندوستان کی ‘پڑوسی پہلے’ پالیسی اور ‘ مہاساگر’ ویژن میں ایک اہم مقام رکھتا ہے۔”ہندوستان کو مالدیپ کا سب سے بھروسہ مند دوست ہونے پر فخر ہے۔

