Delhi-NCR

بھارت صنفی مساوات کو آگے بڑھانے اوردنیا میں امن پروان چڑھانے کا کام جاری رکھے گا۔ وزیر دفاع

نئی دہلی۔ 22؍اگست۔ ایم این این۔وزیرِ دفاع جناب راجناتھ سنگھ نے بھارت سمیت 15 ممالک کی خواتین افسران سے بات چیت کی، جو نئی دہلی کے مانیک شا ہسنٹر میں منعقدہ اقوام متحدہ ویمن ملٹری آفیسرز کورس (UNWMOC-2025) میں شریک ہیں۔ یہ تقریب 18 تا 29 اگست  تکوزارتِ دفاع اور وزارتِ خارجہ کے تحت سینٹر فار یونائیٹڈ نیشنز پیس کیپنگ کے زیرِ اہتمام منعقد کی جا رہی ہے، جس کا مقصد خواتین فوجی افسران کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو اجاگر کرنا اور انہیں کثیر جہتی یو این مشنز میں مؤثر شرکت کے قابل بنانا ہے۔ساوتھ بلاک میں خطاب کرتے ہوئے وزیرِ دفاع نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کے امن مشنز میں سب سے بڑا شراکت دار ہونے کے ناطے خواتین کی شمولیت اور ان کے انضمام کا ہمیشہ سے حامی رہا ہے۔ اقوام متحدہ ویمن ملٹری آفیسرز کورس  جیسے اقدامات کے ذریعے بھارت خواتین افسران کو پیچیدہ امن قائم رکھنے کے ماحول کے لیے تیار کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہہم اپنی مسلح افواج اور امن قائم رکھنے والے دستوں میں خواتین کی شمولیت کو فروغ دینے کے لیے پالیسیوں کو مزید مضبوط کر رہے ہیں تاکہ انہیں قیادت اور خدمت کے مساوی مواقع میسر آئیں۔ ہم اقوام متحدہ اور دیگر ممالک کے ساتھ مل کر صنفی مساوات کو آگے بڑھانے، جامع قیادت کو فروغ دینے اور ایک ایسی دنیا بنانے کے لیے کام جاری رکھیں گے جہاں امن صرف قائم نہ رہے بلکہ تنوع اور مساوات کے ذریعے پروان چڑھے۔”اس کورس میں آرمینیا، جمہوریہ کانگو، مصر، آئیوری کوسٹ، کینیا، کرغزستان، لائبیریا، ملائیشیا، مراکش، نیپال، سیرالیون، سری لنکا، تنزانیہ، یوروگوئے اور ویتنام کی افسران شریک ہیں۔ ان کے ساتھ بھارت کی 12 خواتین افسران اور 5 انٹرنز بھی شامل ہیں، جس سے یہ پروگرام تربیت اور تبادلۂ خیال کے لیے ایک متحرک بین الاقوامی پلیٹ فارم بن گیا ہے۔راجناتھ سنگھ نے کہا کہ 15 ممالک کی افسران کی موجودگی دراصل اقوام متحدہ کے تنوع، اتحاد اور تعاون کی عکاسی ہے۔ انہوں نے کہا کہآپ تبدیلی کی مشعل بردار ہیں۔ آپ کی لگن نہ صرف امن قائم رکھنے کو مضبوط کرتی ہے بلکہ عالمی سلامتی کے ڈھانچے کو بھی تقویت دیتی ہے۔ بھارت آپ کے ساتھ کھڑا ہے، آپ کی خدمات پر فخر کرتا ہے اور آپ کے سفر میں ہر ممکن تعاون کا عزم رکھتا ہے۔اقوام متحدہ کے وژن پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیرِ دفاع نے کہا کہ امن قائم رکھنے والے مشنز میں خواتین کی زیادہ شمولیت کا عزم اس حقیقت سے جڑا ہے کہ خواتین امن قائم رکھنے کو زیادہ مؤثر، جامع اور پائیدار بناتی ہیں۔انہوں نے کہا کہخواتین افسران امن مشنز میں قیمتی نقطۂ نظر اور طریقہ کار لاتی ہیں۔ وہ اکثر مقامی برادریوں، خصوصاً خواتین اور بچوں کے ساتھ زیادہ گہرا اعتماد قائم کرنے میں کامیاب رہتی ہیں، جن کی آوازیں جنگ زدہ معاشروں کو دوبارہ تعمیر کرنے میں نہایت اہم ہوتی ہیں۔ ان کی موجودگی جنسی تشدد کی روک تھام، انسانی امداد تک رسائی میں بہتری اور زمینی سطح پر صنفی مساوات کے فروغ میں مدد دیتی ہے۔ مزید برآں، خواتین امن افسران طاقتور رول ماڈلز کے طور پر سامنے آتی ہیں، جو مقامی خواتین اور بچیوں کو امن اور سلامتی میں فعال کردار ادا کرنے کے لیے متاثر کرتی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی اپنی امن مشنز کی تاریخ بھی خواتین افسران کی صلاحیت اور قوت پر یقین کی عکاسی کرتی ہے۔

Related posts

خواتین ریزرویشن بل کو جلد از جلد نافذ کیا جائے: سونیا گاندھی

Awam Express News

بھارت اب پہلے سے کہیں زیادہ پراعتماد اور پرعزم ملک ہے۔ وزیر خارجہ

Awam Express News

روہتک: بارات میں آئے دو نوجوانوں کو گولی مار ی، ایک نوجوان جاں بحق

Awam Express News