نئی دہلی۔27؍ اگست۔۔وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے بدھ کو قطر کے وزیر مملکت برائے خارجہ تجارت احمد بن محمد السید کا خیرمقدم کیا، جو ایک اعلیٰ سطحی سرمایہ کاری وفد کی قیادت کرتے ہوئے ہندوستان پہنچے تھے۔یہ دورہ احمد بن محمد السید کے فروری میں اس بات پر روشنی ڈالنے کے مہینوں بعد ہوا ہے کہ قطر نئے تجارتی مواقع اور سرمایہ کاری پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے روایتی تیل اور گیس کے شعبے سے ہٹ کر ہندوستان کے ساتھ اپنی اقتصادی شراکت داری کو بڑھانے کا خواہاں ہے۔ اس دورے سے اس وژن پر استوار ہونے اور دوطرفہ اقتصادی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی امید تھی۔ ایک خصوصی بات چیت میں، السید نے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کے دورہ ہندوستان کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں مضبوط اسٹریٹجک شراکت داری کی عکاسی کرتا ہے۔السید نے کہا، "ہم غیر تیل اور گیس کے کاروبار کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کر رہے تھے جہاں ہم ہندوستان کے ساتھ مل کر کام کر سکتے تھے۔ ہم ہندوستانی کاروباری لوگوں کا خیرمقدم کر رہے ہیں۔قطر اور ہندوستان کے درمیان کئی سالوں سے مضبوط تجارتی اور کاروباری تعلقات ہیں، خاص طور پر توانائی کے شعبے میں۔ تاہم، عالمی تجارت کی تیزی سے ترقی اور مصنوعی ذہانت اور ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے اثرات کے ساتھ، قطر تیل اور گیس سے آگے اپنی توجہ کو وسعت دینے کی کوشش کر رہا تھا۔”آج دنیا تجارت اور کاروبار اور ٹیکنالوجی اور اے آئی کے اطلاق کے لحاظ سے ڈرامائی طور پر تبدیل ہو رہی ہے۔ ہم نے قطر میں پیٹرو کیمیکل، تیل اور گیس میں سرمایہ کاری جاری رکھی۔ ہم غیر تیل اور گیس کے کاروبار کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کر رہے تھے جہاں ہم ہندوستان کے ساتھ مل کر کام کر سکتے تھے۔السید نے ہندوستانی کاروباریوں کو قطر میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کی ترغیب دی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ قطری حکومت ہندوستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے اور مختلف شعبوں میں مزید شراکت داری قائم کرنے کے لیے سرگرم عمل ہے۔”ہم ہندوستانی کاروباری لوگوں کا خیرمقدم کر رہے ہیں۔ ہم اپنی کاروباری سوسائٹی، حکومت اور پبلک سیکٹر کو ہندوستان میں مزید سرمایہ کاری کرنے اور مختلف شعبوں میں مزید شراکت داری پیدا کرنے کی ترغیب دے رہے تھے۔”اس دورے کے بارے میں اپنے جوش و خروش کا اظہار کرتے ہوئے السید نے کہا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے منتظر ہیں۔

