National

وزیر داخلہ امت شاہ نے جے پورمیں 4 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز کے لیے سنگ بنیاد کی تقریب کا افتتاح کیا

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی جناب امت شاہ نے جے پور، راجستھان میں نئے فوجداری قوانین پر ایک ریاستی سطح کی نمائش کا افتتاح کیا اور آج 4 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز کا سنگ بنیاد کیا۔ اس کے علاوہ جناب شاہ نے راجستھان حکومت کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد بھی رکھا۔ اس موقع پر راجستھان کے وزیر اعلیٰ بھجن لال شرما، مرکزی داخلہ سکریٹری جناب گووند موہن اور کئی دیگر معززین موجود تھے۔

پروگرام کے دوران اپنے خطاب میں مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی جناب امت شاہ نے کہا کہ آج کا واقعہ ایک ایسا موقع ہے جو ترقی اور انصاف کو ہم آہنگ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے فوجداری انصاف کے نظام میں بنیادی تبدیلیاں لانے اور آئین کے فراہم کردہ حقوق کو عوام تک آسان بنانے کے لیے تین نئے فوجداری قوانین متعارف کرانے کے لیے آج یہاں ایک جدید ترین نمائش کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ راجستھان کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے، رائزنگ راجستھان ایونٹ میں دستخط کیے گئے مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) میں35 لاکھ روپے کروڑ روپے میں سے، 3 لاکھ  روپےکروڑ روپے  پرپہلے ہی کام ہوچکا ہے، آج ہونے والے مفاہمت نامے میں4 لاکھ روپے کروڑ اضافی ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ فوجداری نظام انصاف سے وابستہ ہر شخص کو اس نمائش کا دورہ کرنا چاہیے، کیونکہ یہ آنے والے دنوں میں ہمارے فوجداری نظام انصاف میں ہونے والی اہم تبدیلیوں کو درست طریقے سے ظاہر کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نمائش کے ذریعے، لوگ یہ سیکھیں گے کہ کس طرح وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے متعارف کرائے گئے تین نئے قوانین، 160 سال پرانے قوانین کی جگہ، 2027 کے بعد درج کی گئی کسی بھی ایف آئی آر کے لیے تین سال کے اندر انصاف کو یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم مودی نے زندگی کو آسان بنانے کے لیے ملک میں متعدد تبدیلیاں متعارف کروائی ہیں اور ان نئے قوانین کے نفاذ سےآسانی کے ساتھ انصاف کے حصول میں بھی نمایاں تبدیلی آئے گی۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ تین نئے قوانین کے ذریعے ہمارا فوجداری انصاف کا نظام سزا کی بجائے انصاف پر توجہ دے کر کام کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ قوانین پورے ملک میں ٹھیک ٹھیک لاگو کیے گئے ہیں، اور وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) تمام ریاستوں کو ان کے نفاذ اور پیروی کے لیے رہنمائی فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ انگریزوں کے بنائے ہوئے قوانین کو، جو ان کی پارلیمنٹ میں منظور کیا گیا تھا، اور برطانوی حکمرانی کے تحفظ کے لیے ہندوستانیوں کے بنائے ہوئے قوانین کو تبدیل کرنا، ہندوستانیوں کو انصاف فراہم کرنا ایک تاریخی کامیابی ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ نئے فوجداری قوانین میں خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم کے لیے ایک الگ باب شامل کیا گیا ہے۔ ای ایف آئی آر اور زیرو ایف آئی آر کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں، تمام قبضوں کے لیے ویڈیو گرافی کو لازمی قرار دیا گیا ہے، اور سات سال سے زیادہ کی سزا والے جرائم کے لیے فرانزک تفتیش کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان میں سزا سنانے کی شرح 42 فیصد تھی جو ان قوانین کے نفاذ کے صرف ایک سال کے اندر بڑھ کر 60 فیصد ہو گئی ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ایک بار جب یہ قوانین مکمل طور پر نافذ ہو جائیں گے تو یہ شرح 60 فیصد سے بڑھ کر 90 فیصد تک پہنچ جائے گی۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ ان قوانین کے ہموار نفاذ کے لیے 2020 میں نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی (این ایف ایس یو) کا قیام عمل میں لایا گیا تھا، اور سائنسی تحقیقات میں تربیت یافتہ نوجوانوں کی نئی افرادی قوت پیدا کرنے کے لیے ملک بھر میں الحاق شدہ کالج کھولے جا رہے ہیں۔

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی نے کہا کہ نئے فوجداری قوانین میں ہندوستان کے عدالتی نظام میں پہلی بار دہشت گردی، ہجومی تشدد، منظم جرائم اور ڈیجیٹل جرائم کی تعریف کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قوانین 29 سے زائد مختلف دفعات میں وقت کی حدیں بتاتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک سے فرار ہونے والے مجرموں کے لیے سزا کو یقینی بنانے کے لیے غیر حاضری میں ٹرائل کی شق بھی متعارف کرائی گئی ہے۔ جناب شاہ نے تین نئے فوجداری قوانین کو ہندوستان میں 21ویں صدی کی سب سے بڑی اصلاحات قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان قوانین کے مکمل نفاذ کے بعد ہندوستان کا فوجداری انصاف کا نظام دنیا کا جدید ترین فوجداری انصاف کا نظام بن جائے گا۔ ان قوانین کے نفاذ کے بعد اب تقریباً 50 فیصد چارج شیٹ وقت پر داخل کی جا رہی ہیں اور یہ شرح اگلے سال 90 فیصد تک پہنچنے کی امید ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لاکھوں پولیس افسران، ہزاروں جوڈیشل افسران، ایف ایس ایل (فارنزک سائنس لیبارٹری) کے اہلکاروں اور جیل کے عملے کی تربیت بھی مکمل کر لی گئی ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ آج 4 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز کے لیے سنگ بنیاد کی تقریب منعقد کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان کی بھجن لال شرما حکومت نے دستخط شدہ 35 لاکھ کروڑ  روپےمیں سے 7 لاکھ کروڑ روپے کے مفاہمت نامے کو کامیابی کے ساتھ نافذ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کامیابی کے ذریعے مختلف قسم کے پروجیکٹوں سے راجستھان کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج 9,315 کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبے بھی شروع کیے گئے ہیں۔ جناب شاہ نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن کی حکومت طلبہ کے یونیفارم میں بدعنوانی میں مصروف ہے، جب کہ بھجن لال حکومت نے 47,000 طلبہ کے لیے ڈی بی ٹی کے ذریعے 260 کروڑ روپے بھیجے۔ انہوں نے بتایا کہ راجستھان میں 5 لاکھ سے زیادہ دودھ پیدا کرنے والوں کو دودھ کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے 364 کروڑ روپے کی سبسڈی دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 150 مفت بجلی یونٹس کی اسکیم کے لیے بھی آج سے رجسٹریشن شروع کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 56 ایف ایس ایل (فارنزک سائنس لیبارٹری) گاڑیوں اور پولیس کی متعدد گاڑیوں کا اجراء بھی کیا گیا۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ مودی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نیشنل ایگریکلچرل کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا لمیٹڈ (نیفیڈ) اور نیشنل کوآپریٹو کنزیومرز فیڈریشن آف انڈیا لمیٹڈ ( این سی سی ایف) کے ساتھ رجسٹرڈ کسانوں کے ذریعہ تیار کردہ 100 فیصد تور، مسور اور اُڑد کی دالیں کم از کم امدادی قیمت پر خریدی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان میں پہلے ہی اُڑد کی کاشت کی جاتی ہے، اور وہاں ارہر بھی اگائی جا سکتی ہے، جس سے ریاست کے کسانوں کو  نیفیڈ اوراین سی سی ایف کے ساتھ وابستہ کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے، جس کے بعد حکومت ہند ان کی پوری دالوں کی پیداوار  ایم ایس پی پر حاصل کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو دالوں اور تیل کے بیجوں کے شعبے میں خود کفیل بنانے کے لیے کسانوں کو اپنی پیداوار بڑھانے کی ضرورت ہوگی۔

Related posts

مہاراشٹرا کے سابق وزیر بابا صدیقی کے قتل پر صدر جمعیۃ علماء ہند کا اظہار افسوس

Awam Express News

سعودی ایمبسی کے فیصلے سے ملک میں لاکھوں لوگوں کے روزگار کو خطرہ

Awam Express News

حکیم مولانا عبدالرزاق قاسمی قریشی کو طبّی کانگریس کی جانب سے خراج عقیدت

Awam Express News