دہلی کانگریس صدر چودھری انل کمار نے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے خلاف آج انتہائی سخت رخ اختیار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ انھیں گرفتار کیا جانا چاہیے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’شراب گھوٹالہ میں ای ڈی کے ذریعہ داخل چارج شیٹ میں کیجریوال کا نام ثبوتوں کے ساتھ آنے پر کیجریوال کو گرفتار کر کے جانچ کی جائے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ کیجریوال کو بھی منیش سسودیا کی طرح ملزمین کی لسٹ سے باہر کر دیا جائے۔ کیونکہ سی بی آئی نے سسودیا کو کلیدی ملزم بنایا تھا لیکن عدالت میں کیس درج ہونے پر ان کا نام ملزمین میں نہیں تھا۔چودھری انل کمار نے کہا کہ ای ڈی نے اپنی چارج شیٹ میں کیجریوال پر شراب گھوٹالہ میں دیگر ملزمین کے ساتھ ملی بھگت کرنے کا الزام لگایا ہے، جبکہ اس گھوٹالے میں نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا و ان کے قریبی وجئے نایر بھی ملزم ہیں۔ کانگریس لیڈر کا کہنا ہے کہ ’’کیجریوال اور ان کے تین وزرا کے خلاف بدعنوانی کے ثبوت دہلی کی عوام کے سامنے آ رہے ہیں اور اپنے کو کٹر ایماندار کہنے والے اروند کیجریوال کا نام شراب گھوٹالے میں آنے کے بعد انھیں اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئے فوراً وزیر اعلیٰ عہدہ سے استعفیٰ دینا چاہیے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’کیجریوال کے خلاف ای ڈی کا دعویٰ سسودیا کے سکریٹری اور ڈینکس افسر سی اروند کے بیان پر مبنی ہے۔ جب پی ایم ایل اے کورٹ نے ای ڈی کے فرد جرم پر سبھی ملزمین کے خلاف الزام طے کرنے کی اجازت دے دی ہے تب تو اروند کیجریوال کو گرفتار کر کے جانچ ہونی چاہیے