سعودی عرب کے یومِ تاسیس کے موقع پر اس مرتبہ سرکاری اورنجی شعبے کے ملازمین طویل اختتام ہفتہ سے لطف اندوز ہوں گے۔مملکت میں اس سال دوسرے دوسری مرتبہ ’’یوم تاسیس‘‘منانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔بدھ 22 فروری کو سرکاری اور نجی شعبے دونوں کے ملازمین کے لیے مشترکہ قومی تعطیل ہے۔ سرکاری شعبے کے ملازمین کو جمعرات 23 فروری کوبھی چھٹی ہوگی۔اس طرح انھیں اختتام ہفتہ پرمجموعی طور پر چاردن کی چھٹی ملے گی۔نجی کمپنیاں اس کا ازخود فیصلہ کریں گی کہ آیا جمعرات کو بھی اپنے ملازمین کو چھٹی دی جائے یا نہیں۔البتہ بعض ادارے پہلے ہی اس روزاپنے ملازمین کو چھٹی دینے کااعلان کرچکے ہیں۔یادرہے کہ فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے جاری کردہ شاہی فرمان کے مطابق گذشتہ سال 22 فروری کو سعودی عرب کے یومِ تاسیس کے موقع پر قومی تعطیل کا اعلان کیا گیا تھا۔ان کی حکومت نے گذشتہ سال ہی پہلی مرتبہ تین صدی قبل پہلی سعودی ریاست کے قیام کی تاریخ کو ہرسال یومِ تاسیس کے طور پرمنانے کا اعلان کیا تھا۔حجازمیں پہلی سعودی ریاست سنہ 1727 میں امام محمد بن سعود کی قیادت میں قائم ہوئی تھی۔ان کی حکومت 1818ء تک قائم رہی تھی اور یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ کامقام الدرعیہ اس کا دارالحکومت تھا۔امام ترکی بن عبداللہ بن محمد بن سعود بعد میں کامیاب ہوئے اورانھوں نے دوسری سعودی ریاست قائم کی جو سنہ1891 تک قائم رہی تھی۔اس کے کئی سال بعد شاہ عبدالعزیزبن عبدالرحمٰن الفیصل آل سعود کامیاب ہوئے۔انھوں نے 1932ء میں تیسری اور جدید سعودی ریاست کی بنیاد رکھی تھی اور اسے ’’مملکت سعودی عرب‘‘کے نام سے متحد کیا تھا۔انھوں نے نجد اور حجاز کی سلطنتوں کے اتحاد کو سعودی عرب کا نام دیا تھا۔اس کی یاد میں 23 ستمبر کو سعودی عرب کا قومی دن منایا جاتا ہے۔