نئی دہلی،16فروری:آل انڈیا تعلیمی ملی فاؤنڈیشن کے زیراہتمام جامعہ اخلاقیہ اسلامیہ الفلاح مسجد کمپلیکس خوشحال پارک لونی غازی آباد میں تکمیل حفظ قرآن کے موقع پر ایک دعائیہ نشست کا انعقاد کیا گیا۔اس پروقار تقریب میں جن طلباء نے قرآن پاک کا حفظ مکمل کیا ہے ان میں حافظ محمد پرویز، محمد انیس۔ محمد نصراللہ، محمد جنید شامل ہیں۔ ان طلباء نے مولانا قاری سجاد صاحب اور مولانا مظہرالحق فلاحی اور حافظ تنویر راہی کے نگرانی میں قرآن پاک حفظ کیا ہے۔اس پروگرام میں مولانا یعقوب بلندشہری صدر آل انڈیا دینی مدارس بورڈ(رجسٹرڈ)،مفتی لقمان،پرویز احمد اعظمی قومی جنرل سکریٹری آل انڈیا تعلیمی ملی فاؤنڈیشن مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔
اس موقع پر نصیحت آمیز خطاب میں مولانا یعقوب بلندشہری نے کہا کہ بڑا المیہ یہ ہے کہ ہمارے بچے نہ دین اور نہ ہی دنیاوی تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ سارٹھے چودہ سو سال کی کوششوں سے آج مدارس میں کتنے بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں۔
ہم نے اپنی نسلوں،کتاب اللہ اور رسول اللہ کے ساتھ انصاف نہیں کیا۔ آج مدارس میں پورے ملک میں صرف چار فیصد بچے ہی تعلیم حاصل کررہے ہیں جبکہ صرف 10فیصد دنیاوی تعلیم حاصل کرنے کے لئے بچے اسکول جاتے ہیں۔ جبکہ اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے تک صرف 2فیصد بچے ہی بچتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج مسلمانوں کو اپنے بچوں کو زیادہ سے زیادہ دینی اور دنیاوی تعلیم دلانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم وتربیت کے ذریعہ ہی سماجی برائیوں کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔ مولانا نے اپنے خطاب میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ ہمارے گھروں میں سماجی برائیاں بڑھتی جارہی ہیں۔ ہمارے بچے شرابی اور جواڑی بن رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تعلیم حاصل کرنا چاہئے چاہے دینی ہو یا دنیاوی۔ لیکن دینی تعلیم حاصل کرنا اسلام میں ہرمرد اور عورت پر فرض ہے اور یہ روح کی حیثیت رکھتی ہے۔ انہوں نے مثال دے کر سمجھایا کہ رمضان میں مریض روزہ رکھے یا نہ رکھے یہ مفتی صاحب بتائیں گے لیکن ہمارا جسم بیماری کی حالت میں روزہ رکھنے کی صلاحیت رکھتاہے کہ نہیں یہ کون بتائے گا یہ ڈاکٹر صاحب بتائیں گے۔اس لئے دونوں طرح کی تعلیم حاصل کرنی چاہئے۔ انہوں نے علاقہ کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ قرآن کی تعلیم حاصل کریں اور اپنے بچوں کو بھی قرآن پڑھنا سکھائیں۔ مولانا نے آخر میں آل انڈیا تعلیمی فاؤنڈیشن کے سابق صدر مرحوم مولانا اسرار الحق قاسمی صاحب کیلئے دعافرمائی۔
اس موقع پر مولانا مرتضیٰ قاسمی، استاذ جامعہ رحیمیہ مہندیان نئی دہلی نے بھی خطاب کیا۔انہوں نے الفلاح کی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے یہاں کے اساتذہ کی خدمات اور طلباء کے محنت اور لگن کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ قرآن ہر مصیبت اور ہر مسئلہ کا حل پیش کرتا ہے۔
اس موقع پر مفتی لقمان نے بھی خطاب کیا۔ اور اپنے خطاب میں قرآن مجید کی فضیلت پرروشنی ڈالی۔اور حافظ قرآن اور ان کے والدین کے مرتبہ کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ حافظ قرآن کے والدین کو اللہ تعالیٰ بلائیں گے اور ان کے سروں پر تاج پہنائیں گے یہ مرتبہ ان والدین کا ہوگا جن کے بچے حافظ قرآن ہونگے۔مفتی لقمان نے قرآن مجید کے حوالے سے کہا کہ دنیا کی ساری کتابیں بدل گئی لیکن واحد قرآن مجید ہے جو اپنی اسلی حالت پر قیامت تک باقی رہے گی۔قرآن مجید کو کثرت سے پڑھیں اور اس کو سمجھ کر پڑھیں اور اس سے عبرت حاصل کریں۔ آخر میں مولانا یعقوب بلندشہری کی رقت آمیز دعاء سے مجلس کا اختتام ہوا۔پروگرام کی نظامت مولانا مرشد نے بحسن خوبی انجام دیا۔ اس موقع پر محمد نعیم،آفتاب احمد،حافظ شاہد اعظمی،ابو طالب اعظمی، حاجی ضلع دین پیش پیش رہے اوربڑی تعداد میں علماء، طلباء اور علاقہ کے لوگوں نے شرکت کیا۔