وزیر برائے خارجہ امور و بین الاقوامی تعاون عزت مآب شیخ عبداللہ بن زاید آل نھیان نے اپنے دورہ امریکہ کے دوران سینئر امریکی عہدیداروں اور کانگریس کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔اپنے دورہ واشنگٹن کے اختتام سے پہلے شیخ عبداللہ نے امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان اور صدر کے نائب معاون اور مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے لیے وائٹ ہاؤس کے کوآرڈینیٹر بریٹ میک گرک کے ساتھ ملاقاتوں میں خطے میں امن کو فروغ دینے کی کوششوں میں تعاون کے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔ ملاقاتوں میں ترکیہ اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلوں کے بعد جاری امدادی کوششوں کاجائزہ لیتے ہوئے اس مشکل وقت میں دونوں ممالک کے عوام کی مدد کے لیے متحدہ عرب امارات کے ثابت قدم عزم پر تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے یو اے ای کے یو این فریم ورک کنونشن آن کلائمیٹ چینج (کاپ 28) کے لیے فریقین کی 28ویں کانفرنس سے قبل موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے امریکہ کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کے عزم پر زور دیا، جو نومبر 2023 میں دبئی میں منعقد ہوگی۔
شیخ عبداللہ نے امریکی سفیر اور یہود مخالف امتیاز و احساسات کی نگرانی اور ان کا توڑ کرنے سے متعلق امریکی خصوصی ایلچی ڈیبورا لپسٹڈ سے بھی ملاقات کی ۔ جس میں مسجد، چرچ اور سینگوگ پر مشتمل ابراہیمی فیملی ہاؤس پر روشنی ڈالی گئی، جس کا گزشتہ روز ابوظہبی میں افتتاح ہوا،اور جسے یکم مارچ کو زائرین کے لیے کھولا جائے گا۔یمن کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی ٹم لینڈرکنگ نے شیخ عبداللہ کو یمنی بحران سے نمٹنے کے لیے امریکی کوششوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ دونوں عہدیداروں نے ایک پرامن حل تک پہنچنے کی ضرورت پر زور دیا جس سے یمنی عوام کے مصائب میں کمی آئے۔شیخ عبداللہ نے سینیٹر بین کارڈن (ایم ڈی) سے بھی ملاقات کی اور اہم شعبوں میں متحدہ عرب امارات اور امریکہ کے قریبی تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ملاقاتوں میں وزارت خارجہ و بین الاقوامی تعاون کی معاون وزیر برائے سیاسی امور اور اقوام متحدہ میں متحدہ عرب امارات کی مستقل نمائندہ سفیر لانا نسيبہ اور امریکہ میں متحدہ عرب امارات کے سفیر یوسف العتیبہ نے بھی شرکت کی۔