جمعہ کے روز ہندوستان کی کئی ریاستوں میں شوال کا چاند دیکھا گیا۔ بہار کی راجدھانی پٹنہ میں بھی کئی لوگوں نے چاند دیکھے جانے کی تصدیق کی ہے۔ پٹنہ میں آسمان صاف تھا جس کی وجہ سے چاند دیکھنے میں کسی طرح کی دقت پیش نہیں آئی۔ چاند باریک لیکن واضح طور پر دکھائی دے رہا تھا۔ بہار کے ضلع مونگیر سے بھی چاند دیکھے جانے چاند دیکھے جانے کی خبر موصول ہو رہی ہے۔ علاوہ ازیں ہلالِ عید کی تصدیق دفتر امارت شرعیہ بہار، اڈیشہ و جھارکھنڈ (پھلواری شریف) کے ساتھ ساتھ کئی ہلال کمیٹیوں کے ذریعہ بھی کر دی گئی ہے اور اعلان کیا گیا ہے کہ کل یعنی ہفتہ (22 اپریل) کے روز عید ہوگی۔شدید گرمی کے پیش نظر کچھ ریاستوں میں انتظامیہ کے ذریعہ عید کی نماز صبح سویرے پڑھائے جانے کی گزارش کی گئی ہے، اور کچھ ریاستوں میں سیکورٹی کے سخت انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔ مثلاً اڈیشہ کے سنبل پور میں گزشتہ 14 اپریل کو ہنومان جنموتسو تقریب سے پہلے اور اس کے بعد تشدد پیدا ہو گیا تھا۔ اس لیے علاقے میں کرفیو نافذ ہے۔ انتظامیہ نے مسلم طبقہ کے ساتھ 20 اپریل کو ایک میٹنگ بھی کی تھی جس میں فیصلہ لیا گیا کہ اس بار سنبل پور عیدگاہ میں عید کی نماز ادا نہیں کی جائے گی۔ اس کی جگہ شہر کی 10 الگ الگ مساجد میں عید کی نماز ادا کی جائے گی۔
اتر پردیش میں بھی کسی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لیے پولیس و انتظامیہ نے پہلے سے ہی احتیاطی اقدام کیے ہیں۔ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ریاست میں 2933 حساس مقامات یا ہاٹ اسپاٹ کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ایک پولیس افسر کے مطابق تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارم سخت نگرانی میں ہیں اور قابل اعتراض مواد پوسٹ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ یہ بھی جانکاری دی گئی ہے کہ ریاست بھر میں 29439 مساجد اور 3865 عیدگاہوں سمیت 33304 مقامات پر عید کی نماز ادا کی جائے گی اور کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لیے پختہ انتظامات کیے گئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ یوپی پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے تہوار کے دوران ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لیے شہری دفاع، علما، امن کمیٹیوں اور دیگر ذمہ دار شہریوں کے ساتھ 2669 میٹنگیں کی ہیں۔ علاوہ ازیں سینئر پولیس افسران نے نماز کے دوران امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو یقینی بنانے کے لیے مذہبی اجتماعات کے منتظمین کے ساتھ 1871 میٹنگیں بھی کیں۔