نئی دلی۔ 27؍ جولائی۔ ایم این این۔ بھارت نے جمعرات کو چین کی جانب سے اروناچل پردیش کے چند کھلاڑیوں کو سٹیپلڈ ویزا جاری کرنے کو ”ناقابل قبول” قرار دیا اور کہا کہ وہ اس طرح کے اقدامات پر ”مناسب جواب” دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ ہندوستان نے اس معاملے پر چینی فریق کے ساتھ اپنا ”سخت احتجاج” درج کرایا ہے اور ہندوستانی شہریوں کے لئے ویزا نظام میں ڈومیسائل یا نسل کی بنیاد پر کوئی امتیاز نہیں ہونا چاہئے۔اس معاملے سے واقف لوگوں نے بتایا کہ ووشو کھلاڑیوں کی 12 رکنی ٹیم کا دورہ چین کے چینگدو میں ورلڈ یونیورسٹی گیمز میں حصہ لینے کے لیے بدھ کی رات کو منسوخ کر دیا گیا کیونکہ گروپ میں شامل اروناچل پردیش کے تین کھلاڑیوں کو سٹیپلڈ ویزا دیا گیا تھا۔ٹیم کے سفر کو روکنے کا فیصلہ حکومت کی طرف سے معاملے کی جانچ کے بعد لیا گیا۔باغچی نے کہا، ”یہ ہمارے نوٹس میں آیا ہے کہ چین میں کھیلوں کے ایک بین الاقوامی مقابلے میں ملک کی نمائندگی کرنے والے ہمارے کچھ شہریوں کو سٹیپلڈ ویزے جاری کیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ”یہ ناقابل قبول ہے اور ہم نے چینی فریق کے ساتھ اس معاملے پر اپنے مستقل موقف کو دہراتے ہوئے اپنا سخت احتجاج درج کرایا ہے اور ہندوستان اس طرح کے اقدامات کا مناسب جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے”۔باغچی نے یہ بات میڈیا بریفنگ میں اس معاملے پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا، ”ہمارا دیرینہ اور مستقل موقف یہ ہے کہ ہندوستانی شہریوں کے لیے درست ہندوستانی پاسپورٹ رکھنے کے لیے ویزا نظام میں ڈومیسائل یا نسل کی بنیاد پر کوئی امتیازی سلوک یا امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہیے۔‘‘جبکہ ٹیم کے دیگر ارکان کو نارمل ویزے ملے، اروناچل پردیش کے کھلاڑیوں کو اسٹیپلڈ ویزا دیا گیا۔