Saudi Arabia

عسیر:سعودی ورثےکی علامت تیسرا سالانہ پانچ روزہ ’سمن و سمین‘ میلہ

سعودی عرب کے علاقے عسیر میں بلحمرمیونسپلٹی کے زیر اہتمام تیسرا سالانہ پانچ روزہ ” سمن اور سمین” فیسٹیول شروع ہو گیا ہے۔ یہ میلہ عسیر 2024ء کے موسم گرما کے لیے سیاحتی سرگرمیوں کے حصے کے طور پر 60 نمائش کنندگان اور دکانداروں کی شرکت کے ساتھ 5 دن تک جاری رہے گا۔ میلے کے لیے 113,000 مربع میٹر سے زیادہ جگ مختص کی گئی ہے۔میلے کی افتتاحی تقریب میں زائرین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ میلےکے پہلے دن 3,000 سے زائد مرد و خواتین نے مختلف اسٹالزاور نمائشوں میں شرکت کی۔ہ میلہ مملکت کے ثقافتی ورثے، ثقافت اور مقامی مصنوعات کوآپس میں یکجا کرنے کے ساتھ گھی، دہی اور مکھن کی مصنوعات کے لیے مشہور ہے۔فیسٹیول کے آئیڈیا کے مالک سعد سعید الربیعی نے ’العربیہ ڈاٹ نیٹ‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ خیال خطے کے تقابلی فائدہ کے حوالے سے ان کے ذہن میں آیا۔

گھی

یہ فیسٹیول امارہ عسیر کے الاثب مرکز میں منعقد کیا گیا ہے۔ چونکہ عسیر کا علاقہ دیسی گھی اور مکھن کی پیداوار میں تقابلی فوائد کا حامل ہے۔ یہاں روزانہ فروخت ہونے والے دیسی گھی کی مقدار تقریباً 300 کلوگرام تک پہنچ گئی ہے جہاں بھیڑ اور گائے کا گھی اور مکھن کے لوازمات پیش کیے جاتے ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ عسیر کی خواتین علاقے میں تمام اقسام اور شکلوں میں گھی بنانے کے لیے مشہور ہیں، کیونکہ اسے دودھ سے نکالنے، نرم کرنے اور اسے منجمد کرنے کے بعد محفوظ کیا جاتا ہے۔ ایک کلو کی قیمت 200 ریال سے شروع ہوتی ہے اور لوگ بھیڑ بکری اور گائے کےہر قسم کے گھی کو پسند کرتے ہیں۔

گھی

آل الربیع کہتے ہیں کہ الاثب سنٹر میں بہت سے خاندان مویشیوں کے دودھ سے اس کی تیاری کے مختلف مراحل میں مکھن اور گھی کی تیاری میں ممتاز مقام رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ دودھ اور گھی کو محفوظ کرنے کے آلات کے علاوہ قدیم طریقوں کو استعمال کرتے ہیں۔ ایک قدیم طریقے کو "العکہ” کہا جاتا ہے۔ میلے کے دوران اونٹوں اور مویشیوں کی دیگر جدید سرگرمیاں بھی دکھائی جاتی ہیں۔

گھی کی صنعت کے بارے میں ام سعید القحطانی کا کہنا ہے کہ عسیر کی عورتیں گھی بنانے کے لیے مشہور ہیں، جو دودھ سے جمع مکھن کی مقدار کو ابال کران سے خالص دیسی گھی تیار کرتی ہیں۔ اس مکھن کو ڈیڑھ گھنٹہ تک پکایاجاتا ہے۔اس میں کچھ کھجوریں ڈالی جاتی ہیں تاکہ اس کا ذائقہ بہتر ہو اور اسے زیادہ سے زیادہ دیر تک جلنے سے بچایا جا سکے۔

گھی میلہ
گھی میلہ

انہوں نے مزید کہا کہ جب مکھن پکایا جاتا ہے تو اس میں جیرا ڈالا جاتا ہے تاکہ اس کی خوشبو کو بہتر بنایا جا سکے اور کچھ چپٹے پتھروں کو بھی گرم کر کے آٹے میں گرم کر کے دفن کیا جاتا ہے، پھر اسے براہ راست برتن میں ڈال کر گھی میں ڈال دیا جاتا ہے۔اس سے گھی میں ایک خاص ذائقہ شامل کیا جاتا ہے۔ کچھ خاندان ٹھنڈی گولیاں بھی اندر ڈالتے ہیں۔

بلحمر کے میئر عبداللہ آل مناع نے کہا کہ یہ سرگرمیاں اور واقعات بلحمر کی میونسپلٹی کاوشوں کا نتیجہ ہیں۔میونسپلٹی نے سائٹ کی تیاری کے لیے ابتدائی طور پرکام کا آغاز کیا تھا۔ انہوں نے اس کے کارنر سیشنز تیار کیے۔ میلے کا دورہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ تہوار سیاحت کو بڑھانے اور زائرین کو راغب کرنے کے لیے سماجی اور اقتصادی اثرات مرتب کرتے ہیں۔

Related posts

سعودی عرب اور امارات میں قائدین سمیت لوگوں نے نماز عید الفطر ادا کرلی

Awam Express News

مکہ مکرمہ کے ڈپٹی گورنر کا حج سیزن 1445ہجری کی کامیابی کا اعلان

Awam Express News

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا بشار الاسد کی عرب لیگ میں واپسی کا خیرمقدم

Awam Express News