’بچوں کاگھر‘ اور ’آریہ سماج اناتھالے‘ کے چیئرمین بزرگ سماج وادی لیڈر تیج لال بھارتی نے آل انڈیا یونانی طبی کانگریس، نئی دہلی کے دفتر میں ایک تقریب کے دوران اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ وقف بورڈ کی جائیدادوں پر گدھ نگاہی رکھنے والوں نے کبھی مسلمانوں کے حالات پر غور کرنے کی زحمت نہیں کی۔ انھوں نے کہا کہ بھارت میں کمزور طبقات کی فہرست میں شمار کیے جانے کے باوجود مسلمانوں کادل بڑا ہے۔ ہندوبھائی بھی بڑا دل دکھانے کی جسارت پیدا کریں۔ انھوں نے مزیدکہاکہ ’بچوں کا گھر‘ مسلم ادارہ ہے اورمیں ایک غیر مسلم ہوںاس کے باوجود عرصہ سے اس عظیم ادارہ کا چیئرمین ہوں، مگر میری معلومات کے مطابق کسی بھی غیرمسلم ادارہ میں کوئی مسلم سربراہ نہیں ہے۔ میں بھارت سرکار سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ مسلمانوں کے پرسنل معاملات میں دخل دینے کے بجائے انھیں یکساں ترقی کے واقع فراہم کرے اور وقف ترمیمی بل 2025 کو واپس لے کر بھارت کے مسلمانوں کادل جیتنے کاکام کرے۔ اس موقع پر آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر سیّد احمد خاں نے کہا کہ مسیح الملک حکیم اجمل خاں نے قوم اور ملت کے حق میں بڑا سرمایہ فراہم کیا ہے اور وہ قومی یکجہتی کی بڑی مثال بھی ہیں۔ دہلی حکومت سے گزارش ہے کہ حکیم اجمل خاں کی شایان شان اُن کے مزار کو یادگار بنانے میں کردار نبھائے نیز اُن کے سرمایہ کو تحفظ فراہم کرنے کو بھی یقینی بنائے۔
جاری کردہ
(محمد عمران قنوجی)
پریس سکریٹری، آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس، نئی دہلی