Press Release

سی ای او ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی گرفتاری غیر قانونی ہراساں کرنے کی کوشش اور سازشوں کا حصہ

نئی دہلی (پریس رپورٹ : مطیع الرحمن عزیز) عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ، ہیرا گروپ آف کمپنیز کی چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او)، کی 27 مئی 2025 کو حیدرآباد کے سنٹرل کرائم اسٹیشن (سی سی ایس) کے ذریعہ دہلی کے نواحی علاقوں سے گرفتاری نے نہ صرف قانونی حلقوں بلکہ عام لوگوں میں بھی شدید تحفظات اور سوالات کو جنم دیا ہے۔ یہ گرفتاری نہ صرف غیر قانونی دکھائی دیتی ہے بلکہ اسے ایک منظم ہراسانی اور سازش کی کوشش کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے، جس کا مقصد ہیرا گروپ کے سرمایہ کاروں کے مفادات کو نقصان پہنچانا اور ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی ساکھ کو داغدار کرنا ہے۔ اس رپورٹ میں اس گرفتاری کے پس منظر، قانونی خامیوں، اور اس کے ممکنہ مقاصد پر روشنی ڈالی جائے گی۔ڈاکٹر نوہیرا شیخ کو ایک ایف آئی آر کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا، جس کے تحت شکایت کنندہ کو چار سال قبل ہی رقم کی ادائیگی ہو چکی تھی، اور اس ایف آئی آر پر پہلے ہی ضمانت حاصل کی جا چکی تھی۔ اس کے باوجود، حیدرآباد کے نامپلی کورٹ سے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرکے ڈاکٹر نوہیرا شیخ کو دہلی سے گرفتار کیا گیا۔ یہ گرفتاری اس وقت عمل میں آئی جب وہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق 25 کروڑ روپے جمع کرانے کی تیاریوں میں مصروف تھیں، اور اس حکم کی میعاد ختم ہونے میں ابھی ایک ماہ کا وقت باقی تھا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے ہیرا گروپ کے سرمایہ کاروں کو ان کی رقوم کی ادائیگی کیلئے پانچ زمینوں کی فروخت کا عمل انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی نگرانی میں شروع کیا تھا۔ اس تناظر میں ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی گرفتاری غیر ضروری اور مشکوک دکھائی دیتی ہے۔
ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی گرفتاری کئی قانونی خامیوں کی وجہ سے غیر قانونی قرار دی جا سکتی ہے،جیسے پہلے سے ادا شدہ رقم پر کارروائی، گرفتاری کی بنیاد بننے والی ایف آئی آر کے تحت شکایت کنندہ کو چار سال قبل ادائیگی ہو چکی تھی۔ ایسی صورتحال میں اس ایف آئی آر پر دوبارہ کارروائی کرنا قانونی طور پر درست نہیں ہے۔ ضمانت کے باوجود گرفتاری، مذکورہ ایف آئی آر پر ڈاکٹر نوہیرا کو پہلے ہی ضمانت مل چکی تھی۔ اس کے باوجود ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرنا اور گرفتاری عمل میں لانا قانونی عمل کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی، سپریم کورٹ نے سرمایہ کاروں کو ادائیگی کیلئے واضح ہدایات دی تھیں، اور ڈاکٹر نوہیرا شیخ اس پر عمل درآمد میں مصروف تھیں۔ اس کے باوجود، ایک ماہ قبل گرفتاری کا عمل نہ صرف عدالت عظمیٰ کے احترام کے منافی ہے بلکہ اس سے قانونی عمل پر سوالات اٹھتے ہیں۔ غیر ضروری جلد بازی، سی سی ایس نے سپریم کورٹ کے 90 دن کے مقررہ وقت کا انتظار کیے بغیر گرفتاری کی، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ اس کارروائی کے پیچھے کوئی خاص مقصد اور سازش بھی کارفرما تھا۔
یہ گرفتاری محض ایک قانونی کارروائی سے زیادہ ہراسانی کی کوشش دکھائی دیتی ہے۔ اس کے پیچھے کئی ممکنہ مقاصد ہو سکتے ہیں، سرمایہ کاروں کی ادائیگیوں میں تاخیر، ہیرا گروپ سے وابستہ ہزاروں سرمایہ کار اپنی رقوم کی واپسی کے منتظر ہیں۔ ڈاکٹر نوہیرا کی گرفتاری سے یہ عمل تعطل کا شکار ہو سکتا ہے، کیونکہ وہ ادائیگیوں کے عمل کی نگرانی کر رہی تھیں۔ یہ گرفتاری سرمایہ کاروں کے مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہو سکتی ہے۔ سی سی ایس کی ناکامیوں کو چھپانا، سی سی ایس ممکنہ طور پر اپنی خامیوں یا ناکامیوں کو چھپانے کے لیے یہ کارروائی کر رہی ہے۔ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی رہائی سے کچھ ایسے حقائق سامنے آ سکتے ہیں جو سی سی ایس کے لیے مسائل کا باعث بن سکتے ہیں۔ زمین مافیا یا بدعنوان عناصر کا اثر، رپورٹس میں اشارہ ملتا ہے کہ اس گرفتاری کے پیچھے زمین مافیا یا بدعنوان لیڈروں کا ہاتھ ہو سکتا ہے، جو ہیرا گروپ کی قیمتی زمینوں پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ ای ڈی کی نگرانی میں زمینوں کی فروخت کے عمل کو روکنے کیلئے یہ گرفتاری ایک حربہ ہو سکتی ہے۔ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی ساکھ کو نقصان، ڈاکٹر نوہیرا شیخ ایک معروف کاروباری خاتون اور مشہور سماجی کارکن ہیں۔ ان کی گرفتاری سے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جا سکتی ہے، جو ان کے کاروباری اور سماجی مقبولیت پر اثرات کو کمزور کر سکتی ہے۔
ہیرا گروپ کے سرمایہ کار، جنہوں نے اپنی جمع پونجی ہیرا گروپ میں لگائی، اب شدید پریشانی کا شکار ہیں۔ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق ادائیگی کا عمل شروع ہو چکا تھا، لیکن ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی گرفتاری سے یہ عمل تعطل میں پڑ گیا ہے۔ خاص طور پر وہ سرمایہ کار جو سیریس فراڈ انویسٹی گیشن آفس (ایس ایف آئی او) یا عدالتوں سے رجوع کر چکے ہیں، ان کیلئے یہ گرفتاری ایک بڑا دھچکا ہے۔ سی سی ایس کی اس کارروائی سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ادائیگیوں میں تاخیر کرنا یا اسے مکمل طور پر روکنا ہی اس گرفتاری کا اصل مقصد ہو سکتا ہے۔ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی گرفتاری نہ صرف قانونی طور پر مشکوک ہے بلکہ یہ ایک ایسی کارروائی ہے جو ہراسانی اور سرمایہ کاروں کے مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کا حصہ دکھائی دیتی ہے۔ سی سی ایس کو چاہیے کہ وہ اس گرفتاری کے جواز کو واضح کرے اور ثابت کرے کہ یہ کسی زمین مافیا یا بدعنوان لیڈر کے ایجنڈے کو پورا کرنے کیلئے نہیں کی گئی۔ ساتھ ہی، سرمایہ کاروں کی رقوم کی ادائیگی کو یقینی بنانے کیلئے فوری اقدامات اٹھائے جائیں۔ اگر سی سی ایس اپنی کارروائی کے جواز کو ثابت کرنے میں ناکام رہتی ہے، تو یہ نہ صرف قانونی نظام پر ایک سوالیہ نشان ہو گا بلکہ ہزاروں سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بھی ٹھیس پہنچے گی۔ اس معاملے میں شفافیت اور انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنا نہایت ضروری ہے تاکہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ اور ہیرا گروپ کے سرمایہ کاروں کے ساتھ انصاف ہو سکے۔

Related posts

امارت شرعیہ کے زیر اہتمام جامعہ فرقانیہ طیب نگر منسرا دربھنگہ میں معلمین کے تربیتی اجتماع کا آغاز

Awam Express News

الفلاح فاؤنڈیشن (بلڈ ڈونیٹ گروپ) کے فیصل، دلشاد اور سلیم نے بچائ مریضوں کی جان

Awam Express News

وزیر اعظم سے رنگ ناتھ مشرا کمیشن کے نفاذ کا مطالبہ

Awam Express News