نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران عزت مآب شیخ محمد بن راشد المکتوم کی طرف سے شروع کی گئی "ایک ارب کھانے” کی مہم نے پانچ آسان چینلز کا اعلان کیا ہے جن کے ذریعے افراد اور ادارے رمضان میں پائیدار خوراک کی سب سے بڑی امداد میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔رمضان کے مقدس مہینے کے موقع پر ہونے والی اس مہم کا مقصد مقامی، علاقائی اور بین الاقوامی کوششوں کو متحرک کرنا ہے تاکہ ایک ادارہ جاتی فریم ورک کے اندر بھوک سے لڑنے اور اسے ختم کرنے کے لیے پائیدار پروگرام تشکیل دیے جائیں۔یہ مہم اپنی ویب سائٹ، ایس ایم ایس، بینک ٹرانسفر، ایک وقف کال سینٹر، یا DubaiNow ایپ کے ذریعے متحدہ عرب امارات میں افراد، سرکاری اداروں، نجی شعبے کے کاروبار، مخیر حضرات اور بااثر شخصیات کے تعاون کا خیرمقدم کرتی ہے۔ مہم کی ویب سائٹ (www.1billionmeals.ae) کے ذریعے افراد اور ادارے تعاون اور امداد بھیج سکتے ہیں۔ ایک وقف شدہ کال سینٹر پرٹول فری نمبر (800 9999) کے ذریعے بھی عطیات بھیجی جاسکتی ہیں۔اسکے علاوہ امارات NBD (اکاؤنٹ نمبر: AE30 0260 0010 1533 3439 802) کے ساتھ مہم کے سرکاری بینک اکاؤنٹ میں متحدہ عرب امارات درہم میں بینک ٹرانسفر کے ذریعے تعاون کیا جا سکتا ہے۔مہم میں ایس ایم ایس کے ذریعے بھی عطیہ فراہم کیا جاسکتا ہے۔ عطیہ فراہم کرنے والے ماہانہ سبسکرپشن کے ذریعے Du صارفین کے لیے 1020 پر "Meal” کا لفظ بھیج کر اور e&صارفین کے ذریعے اتصالات کے لیے 1110 پر روزانہ ایک درہم عطیہ کرنے کا انتخاب کر سکتے ہیں ۔ ایک اور آپشن یہ ہے کہ عطیہ کی رقم کے مطابق درج ذیل نمبروں پر لفظ "کھانا” بھیج کر ایک بار عطیہ کریں ۔شراکت میں سہولت فراہم کرنے کے لیے Smart Dubai کے ساتھ تعاون میں DubaiNow ایپ "عطیات” کے ٹیب کے تحت متحدہ عرب امارات کے اندر افراد، اداروں اور کاروباروں کے لیے "ایک ارب کھانے” کی مہم میں حصہ ڈالنے کا ایک اور طریقہ فراہم کرتی ہے۔ "ایک ارب کھانے ” کی مہم ایک عالمی اقدام ہے جس کی قیادت محمد بن راشد المکتوم گلوبل انیشیٹوز نے کی ہے تاکہ دنیا بھر میں پسماندہ آبادیوں کے لیے فوڈ سیفٹی نیٹ قائم کیا جا سکے۔اس مہم کا مقصد کمزور طبقوں اور خاص طور پر قدرتی آفات اور تنازعات سے متاثر ہونے والے افراد کی مدد کرنا اور بھوک کے خاتمے کے لیے متحدہ عرب امارات کے عزم کو تقویت دینا ہے۔ یہ ہدف 2030 کے لیے اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف سے ہم آہنگ ہے جس میں غربت کا خاتمہ اور غذائی تحفظ کا حصول شامل ہے۔