نئی دہلی: ساون کرپال روحانی مشن کے سربراہ سنت راجندر سنگھ جی مہاراج کی صدارت میں کرپال باغ اور سنت درشن سنگھ جی دھام، براری میں 28ویں عالمی روحانی کانفرنس کا انعقاد ایک ہفتے کے لیے کیا گیا۔ یہ کانفرنس عالمی اتحاد کا ایک بہت بڑا مشترکہ پلیٹ فارم ہے، جس میں مختلف مذاہب کے رہنماو ¿ں اور غیر ملکی نمائندوں نے انسانی اتحاد اور عالمی امن کے فروغ کے لیے حلف اٹھایا۔ یہ کانفرنس 13 سے 20 ستمبر تک منعقد کی گئی تھی۔ جس کا بنیادی موضوع روحانیت، اتحاد اور امن تھا۔ اس کانفرنس میں لاکھوں بھائیوں اور بہنوں نے بھی شرکت کی۔
کانفرنس کے آغاز میں، محترم ماتا ریتا جی نے کبیر صاحب کی آواز سے "راجن کون تمھارے آوائی” (اے بادشاہ، تیرے پاس کون آتا ہے؟) کے الفاظ گائے۔
اپنے پیغام میں سنت راجندر سنگھ جی مہاراج نے کہا کہ اس طرح کی روحانی کانفرنسیں ہماری زندگی کے بنیادی مقصد کو حاصل کرنے کا راستہ دکھاتی ہیں۔
28ویں عالمی روحانی کانفرنس کے اختتامی سیشن کے دوران، سنت راجندر سنگھ جی مہاراج نے کہا کہ ہمیں خود کو جاننے اور خدا باپ کو پانے کے لیے ایسی کانفرنسوں میں شرکت کرنی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انسان ہونے کے ناطے ہم اپنے آپ کو ایک جسم سمجھتے ہیں لیکن اولیائ کرام اور بزرگان دین ہمیں اپنی حقیقی شکل کا تجربہ کراتے ہیں جو کہ روحانی ہے اور تب ہی ہم جان سکتے ہیں کہ ہماری روح باپ خدا کا حصہ ہے۔ ہم سب سچی خوشی اور سکون کی زندگی گزارنا چاہتے ہیں لیکن ہم اس بات سے بے خبر رہتے ہیں کہ حقیقی خوشی کہیں باہر نہیں بلکہ ہمارے اندر ہے۔ جب ہم مراقبہ کے ذریعے باطن کا رخ کرتے ہیں تو ہم محبت کے روحانی سفر پر چلنا شروع کر دیتے ہیں۔
باپ خدا سچائی کا سرچشمہ ہے، ہم ان کی محبت اور روشنی کا تجربہ صرف باطن کی طرف کر سکتے ہیں، تب ہی ہمیں روحانی بیداری حاصل ہوگی۔ خدا باپ کی یہ روشنی کبھی ختم نہیں ہوتی۔ جب ہم اس روشنی کا تجربہ کرتے ہیں تو ہم ابدی خوشی حاصل کرتے ہیں۔ یہ تجربہ ہماری روح کو خ ±دا باپ میں ضم ہونے کی ترغیب دیتا ہے۔
اتفاق سے، اس کانفرنس کے دوران، 20 ستمبر کو سنت راجندر سنگھ جی مہاراج کا یوم پیدائش ہے، جسے پوری دنیا میں بین الاقوامی یوم مراقبہ کے طور پر بھی منایا جاتا ہے۔
عالمی شہرت یافتہ روحانی گرو سنت راجندر سنگھ جی مہاراج نے کہا کہ ہم سب کو انسانی زندگی کے اس سنہری موقع کا خوب استعمال کرنا چاہیے۔ اولیائے کرام اور عظیم انسانوں کے یوم پیدائش منانے کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ ہم ان کی تعلیمات کو اپنی زندگیوں میں اپنائیں۔
کانفرنس کے دوران 14 ستمبر کو صوفی بزرگ شاعر سنت درشن سنگھ جی مہاراج کی یاد میں ‘درشن’ کے موضوع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔
کانفرنس کے آغاز میں، محترم ماتا ریتا جی نے کبیر صاحب کی آواز سے "راجن کون تمھارے آوائی” (اے بادشاہ، تیرے پاس کون آتا ہے؟) کے الفاظ گائے۔
اپنے پیغام میں سنت راجندر سنگھ جی مہاراج نے کہا کہ اس طرح کی روحانی کانفرنسیں ہماری زندگی کے بنیادی مقصد کو حاصل کرنے کا راستہ دکھاتی ہیں۔
28ویں عالمی روحانی کانفرنس کے اختتامی سیشن کے دوران، سنت راجندر سنگھ جی مہاراج نے کہا کہ ہمیں خود کو جاننے اور خدا باپ کو پانے کے لیے ایسی کانفرنسوں میں شرکت کرنی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انسان ہونے کے ناطے ہم اپنے آپ کو ایک جسم سمجھتے ہیں لیکن اولیائ کرام اور بزرگان دین ہمیں اپنی حقیقی شکل کا تجربہ کراتے ہیں جو کہ روحانی ہے اور تب ہی ہم جان سکتے ہیں کہ ہماری روح باپ خدا کا حصہ ہے۔ ہم سب سچی خوشی اور سکون کی زندگی گزارنا چاہتے ہیں لیکن ہم اس بات سے بے خبر رہتے ہیں کہ حقیقی خوشی کہیں باہر نہیں بلکہ ہمارے اندر ہے۔ جب ہم مراقبہ کے ذریعے باطن کا رخ کرتے ہیں تو ہم محبت کے روحانی سفر پر چلنا شروع کر دیتے ہیں۔
باپ خدا سچائی کا سرچشمہ ہے، ہم ان کی محبت اور روشنی کا تجربہ صرف باطن کی طرف کر سکتے ہیں، تب ہی ہمیں روحانی بیداری حاصل ہوگی۔ خدا باپ کی یہ روشنی کبھی ختم نہیں ہوتی۔ جب ہم اس روشنی کا تجربہ کرتے ہیں تو ہم ابدی خوشی حاصل کرتے ہیں۔ یہ تجربہ ہماری روح کو خ ±دا باپ میں ضم ہونے کی ترغیب دیتا ہے۔
اتفاق سے، اس کانفرنس کے دوران، 20 ستمبر کو سنت راجندر سنگھ جی مہاراج کا یوم پیدائش ہے، جسے پوری دنیا میں بین الاقوامی یوم مراقبہ کے طور پر بھی منایا جاتا ہے۔
عالمی شہرت یافتہ روحانی گرو سنت راجندر سنگھ جی مہاراج نے کہا کہ ہم سب کو انسانی زندگی کے اس سنہری موقع کا خوب استعمال کرنا چاہیے۔ اولیائے کرام اور عظیم انسانوں کے یوم پیدائش منانے کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ ہم ان کی تعلیمات کو اپنی زندگیوں میں اپنائیں۔
کانفرنس کے دوران 14 ستمبر کو صوفی بزرگ شاعر سنت درشن سنگھ جی مہاراج کی یاد میں ‘درشن’ کے موضوع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔

کانفرنس میں مختلف مذاہب کے رہنماو ¿ں اور 54 ممالک کے غیر ملکی مندوبین نے مراقبہ اور روحانیت کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ جس میں مہامنڈلیشور سوامی دیویندرانند گری جی مہاراج، مہامنڈلیشور ڈاکٹر سوامی پریمانند جی مہاراج، سری وویک مونی جی مہاراج، شری شری بھگوانا آچاریہ جی، رابی ایزکیل ایزاک مالیکر، بدھسٹ آچاریہ یاشی پھنسوکھ، فادر ڈاکٹر ایم ڈی تھامس، نامدھاری یو سری سنگھ جی مہاراج، جگت گرو وشوکرما شکرانچاریہ سوامی دلیپ یوگی راج جی مہاراج، مہنت شری روی پرپنناچاریہ جی، گوسوامی سشیل جی اور سوامی ونے مونی جی مہاراج وغیرہ بھی شامل تھے۔
دیگر مذہبی اور روحانی رہنماو ¿ں نے بھی ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر روحانیت اور انسانی اتحاد کے بارے میں اپنے خیالات پیش کئے۔
امریکہ سے ایزویل وولف، آسٹریلیا سے ایڈنی ڈی لاواکس، فرانس سے میڈیلن بوٹوڈے لے موٹے اور کولمبیا سے جیوان کیملو فلورس بین الاقوامی مقررین کے طور پر موجود تھے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مہمندلیشور سوامی دیویندرانند گری جی مہاراج نے کہا کہ آج کے دور میں انسانیت کو بچانے کے لیے سنت راجندر سنگھ جی مہاراج جیسے عظیم انسان کی ضرورت ہے۔ جو پوری انسانیت کو اپنے روحانی نور سے منور کرتا ہے۔
اپنے پیغام میں وویک مونی جی مہاراج نے سنت راجندر سنگھ جی مہاراج سے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ انہوں نے پوری دنیا میں کروڑوں لوگوں میں خدا کی روشنی جگائی ہے۔ اس کے ساتھ ہی آچاریہ یشی پھنٹوک نے کہا کہ سنت راجندر سنگھ جی مہاراج گزشتہ 35 سالوں سے عالمی امن اور انسانی اتحاد کے لیے انتھک کوششیں کر رہے ہیں۔
ایک اور بین الاقوامی مقرر، جوآن فلورس نے کہا کہ سنت راجندر سنگھ جی مہاراج جدید دور میں مراقبہ کی مشق کے باپ ہیں۔ مہاراج جی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے میڈلین نے کہا کہ اپنے پرکاش پرو کے موقع پر انہوں نے پوری انسانیت کو مراقبہ کی مشق کا تحفہ دیا ہے۔
اس ہفتہ طویل کانفرنس کے دوران، ساون کرپال روحانی مشن
15 ستمبر کو فری آئی چیک اپ کیمپ اور موتیا کے آپریشن کیمپ کا انعقاد کیا گیا جس میں سینکڑوں بہن بھائیوں نے بینائی کا تحفہ حاصل کیا۔ یہ کیمپ امریکہ کے آنکھوں کے ڈاکٹروں کے ساتھ ہندوستان کے مشہور آئی کیئر ہسپتال نوئیڈا کے ڈاکٹروں کے تعاون سے منعقد کیا گیا تھا جو جدید ترین آلات اور سہولیات سے آراستہ ہے۔
اس کے علاوہ 14 ستمبر کو خون کا عطیہ کیمپ بھی منعقد کیا گیا جس میں
164 بھائیوں اور بہنوں نے رضاکارانہ طور پر خون کا عطیہ دیا اور 20 ستمبر کو سماجی بہبود کے لیے ضرورت مند بہن بھائیوں میں کپڑے، جوتے، کتابیں اور روزمرہ کی مفید اشیاءمفت تقسیم کی گئیں۔
دیال پرش سنت درشن سنگھ جی مہاراج کے 103 ویں یوم پیدائش اور سنت راجندر سنگھ جی مہاراج کے 78 ویں پرکاش پرو کے موقع پر ساون کرپال روحانی مشن کی طرف سے 7 این جی اوز میں ضروری مفید اشیاء کے ساتھ ادویات تقسیم کی گئیں۔ اس کے علاوہ صفدرجنگ اسپتال کے معذور بھائیوں اور بہنوں میں امدادی سامان بھی تقسیم کیا گیا۔
کانفرنس کے اختتام پر ربی ایزکیل ایزاک مالیکر نے منشور پڑھا، جسے تمام مذاہب کے مذہبی رہنماو ¿ں نے متفقہ طور پر قبول کیا۔
35 سال سے زیادہ عرصے سے، سنت راجندر سنگھ جی مہاراج ان بھائیوں اور بہنوں کی رہنمائی کر رہے ہیں جو خدا باپ کو تلاش کرنا چاہتے ہیں اور اپنی زندگی کو کامیاب بنانا چاہتے ہیں۔ روحانیت اور مراقبہ کے ذریعے اندرونی اور بیرونی امن کے لیے ان کی انتھک کوششوں کے لیے بین الاقوامی سطح پر انھیں سراہا گیا ہے۔
ساون کرپال روحانی مشن
میڈیا انچارج
سورو نرولا