دہلی کے وزیر اعلیٰ عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد پہلی بار ہریانہ پہنچے اور یمنا نگر میں ایک روڈ شو کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہریانہ میں جو بھی حکومت بنے گی، وہ عام آدمی پارٹی کے بغیر نہیں بنے گی۔ خیال رہے کہ اروند کیجریوال دہلی شراب پالیسی معاملہ میں جیل میں قید تھے اور ضمانت پر رہائی ملتے ہی انہوں نے استعفیٰ کا اعلان کر دیا۔ عآپ کی قانون ساز پارٹی نے اس کے بعد آتشی کو اپنا قائد منتخب کر لیا اور انہوں نے حکومت سازی کا دعویٰ پیش کر دیا۔ آتشی 21 ستمبر یعنی کل وزیر اعلیٰ عہدے کا حلف لیں گی۔
کیجریوال نے تہاڑ جیل میں گزارے دنوں کا ذکر کرتے ہوئے بی جے پی پر نشانہ سادھا اور کہا، ’’بی جے پی نے مجھے جیل میں ڈال دیا تھا۔ مجھے توڑنے کی بہت کوشش کی۔ طرح طرح کی اذیتیں دیں۔ ان کا مقصد کیجریوال کو جھکانا تھا۔ مگر ان کو یہ نہیں پتہ تھا کہ میں ہریانہ کا ہوں۔ میری رگوں میں ہریانہ کا خون ہے
بی جے پی پر حملہ بولتے ہوئے اروند کیجریوال نے کہا، ’’جیل میں عام قیدیوں کو ملنے والی سہولیات بھی مجھے نہیں دی گئیں۔ جب میں جیل میں تھا تو انہوں نے ہماری حکومت توڑنے کی بہت کوشش کی۔ مگر، ایک بھی ایم ایل اے نہیں توڑ پائے۔ ایم ایل اے تو چھوڑئیے، ایک کارکن تک نہیں توڑ پائے۔ یہی ہے ایماندار پارٹی۔ پورا ہریانہ تبدیلی چاہ رہا ہے۔ اس بار ہریانہ میں ایماندار پارٹی لوگوں کے درمیان ہے۔
روڈ شو کے دوران کیجریوال نے کہا، ’’ایک طرف آدرش پال (عآپ کے امیدوار) ہیں، جو خوشی اور غم میں آپ کے ساتھ رہتے ہیں اور دوسری طرف، وزیر تعلیم ہیں، جنہوں نے پورے ہریانہ میں برا حال کیا ہوا ہے۔