ماسکو۔ 21؍اگست۔ ایم این این۔بھارتی وزیرِ خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے جمعرات کو دہشت گردی کے خلاف بھارت کے زیرو ٹالرنس مؤقف کو دہرایا اور کہا کہ ملک کو یہ خودمختار حق حاصل ہے کہ وہ دہشت گردانہ سرگرمیوں سے اپنا دفاع کرے۔ماسکو میں روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف کے ساتھ مشترکہ پریس بریفنگ کے دوران جے شنکر نے کہا کہ نئی دہلی اور ماسکو نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ لڑائی کا عہد کیا ہے۔انہوں نے کہا”بھارت کو دہشت گردی کے خلاف دفاع کرنے کا خودمختار حق حاصل ہے۔ ہم ہر شکل میں دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں اور مشترکہ طور پر اس کے خلاف لڑنے کے لیے پرعزم ہیں۔دوسری جانب، جمعرات کو چین نے اس وضاحت پر "حیرت” ظاہر کی جو بھارت نے وزیرِ خارجہ جے شنکر کے ان بیانات پر دی تھی جو مبینہ طور پر "ون چائنا پالیسی” سے متعلق تھے، جب ان کی اس ہفتے چینی وزیرِ خارجہ وانگ ایی کے ساتھ بات چیت ہوئی۔بھارت نے منگل کو کہا تھا کہ اس کا تائیوان کے حوالے سے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی، اور نئی دہلی کے تعلقات تائیوان کے ساتھ صرف معاشی، ٹیکنالوجی اور ثقافتی شعبوں پر مرکوز ہیں۔چینی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماؤ نِنگ نے پریس بریفنگ میں کہاہم بھارت کی وضاحت پر حیران ہیں۔”یہ وضاحت اس وقت سامنے آئی جب چینی وزارتِ خارجہ نے مبینہ طور پر جے شنکر کو غلط طور پر اس طرح نقل کیا کہ انہوں نے وانگ ایی کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا تھا کہ "تائیوان چین کا حصہ ہے۔”ترجمان نے جمعرات کو دعویٰ کیا کہ بیجنگ کو یہ بات "حقائق کے منافی” معلوم ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہایسا لگتا ہے کہ بھارت میں کچھ لوگ تائیوان کے مسئلے پر چین کی خودمختاری کو نقصان پہنچانے اور چین۔بھارت تعلقات کی بہتری میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ چین اس پر شدید تشویش کا اظہار کرتا ہے اور سختی سے مخالفت کرتا ہے۔مزید کہا گیا کہ میں واضح کر دوں کہ دنیا میں صرف ایک چین ہے، اور تائیوان چین کا ناقابلِ تقسیم حصہ ہے۔ یہ ایک ایسا عالمی اتفاقِ رائے ہے جسے بھارت سمیت پوری بین الاقوامی برادری تسلیم کرتی ہے۔