شاہی امام مسجد فتحپوری دہلی مفکر ملت مولانا ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد صاحب نے آج نماز جمعہ سے قبل خطاب میں مسلمانوں سے اپیل کی کہ ماہ رجب کے آخر عشرہ میں اخلاص کیساتھ دعائیں کریں شب معراج میں نوافل کا اہتمام کریں نیزنفلی روزوں کا اہتمام کریں۔
انہوں نے یوپی میں ہند نیپال سرحد پر مدرسوں کی چھان بین کئے جانے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ کیا ہندستان کے مسلمان آئین میں دیئے گئے حقوق کابھی استعمال نہ کریں؟مسلمان اپنے پیٹ پر پتھر باندھ کر اپنے بچوں کی تعلیم کا بندوبست کرتے ہیں وہ بھی گوارا نہیں ہے۔مرکزی حکومت نے اقلیتوں کے طلبہ کو دی جانے والی پری میٹرک اسکالر شپ اور مولانا آزاد فاؤنڈیشن کی ریسرچ اسکالر شپ موقوف کردی۔اب ذہنی طور پر ہراساں کرنے کے لئے آسام اور یوپی میں مدارس میں بھی رکاوٹیں پیدا کی جارہی ہیں۔مفتی مکرم نے کہا کہ آسام میں چائلڈ میرج قانون کے بہانے منظم طور پر مسلمانوں پر مقدمات لگائے جارہے ہیں جن سے مسلم عورتیں اور خاندان کے خاندان ویران اور برباد ہو رہے ہیں اور مسلمانوں کے ساتھ بہت ہی بے رحمانہ سلوک کیا جا رہا ہے۔مفتی مکرم نے حکومت ہند سے اپیل کی کہ مدارس ہوں یا چائلڈ میرج کے مقدمات ایک مخصوص فرقہ کو ہراساں نہ کیا جائے۔۔قانونی عمل میں فرقہ پرستی اور نفرت کی کارفرمائی نہیں ہونی چاہئے۔انہوں نے دہلی کے جنتر منتر پر قتل عام کی دھمکی دینے والوں کی مذمت کی اور کارروائی کا مطالبہ کیا۔
مفتی مکرم نے ترکی اور شام میں زلزلہ کی تباہی اور ہزاروں لوگوں کی ہلاکت پر شدید رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے متاثرین کے لئے دعا کی اور اپیل کی کہ سب لوگ امدادی کاموں میں جیسے بھی مدد کر سکتے ہوں کریں اور دعا کریں کہ اس پریشانی کی گھڑی میں اللہ تعالی آسانی پیدا فرما دے اور آئندہ کوئی پریشانی نہ آئے۔